اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
منع نہیں کرتا بلکہ اس مفسدہ سے بچاتا ہوں جو اس کے ساتھ لگا ہوا ہے۔ وہ ریا اور عجب ہے جو ان سے بچ سکے وہ پہنے۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۴۴۵) کپڑے کے اچھے ہونے کے دو مرتبے ہیں ایک یہ کہ برا نہ ہو جس سے اپنا دل خوش ہو اور دوسروں کے سامنے ذلیل نہ ہونا پڑے۔ اس کا کچھ حرج نہیں۔ اور ایک یہ کہ دوسروں سے بڑھا چڑھا ہو کہ اس کی طرف نظریں اٹھیں یعنی دوسرے کی نظر میں بڑا ہونے کے لئے پہنا جائے یہ برا اور ناجائزہے۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۴۴۵) رسوم کی پابندی میں بوڑھی عورتوں کی کوتاہی بعض عورتوں نے مجھ سے مرید ہونا چاہا تو میں نے ان سے شرط لگا دی کہ رسمیں چھوڑنا پڑیں گی کہنے لگیں کہ میرے کچھ ہے ہی نہیں نہ مال نہ بچہ۔ میں کیا رسمیں کروں گی میں نے کہا کرو گی تو نہیں لیکن صلاح (مشورہ تو ضرور ) دوگی۔ یہ پرانی بڑھیاں (رسموں کے معاملے میں گویا) شیطان کی خالہ ہوتی ہیں۔ خود اگر نہ کریں تو دوسروں کو بتلاتی ہیں۔ چنانچہ دیکھتا ہوں کہ جن عورتوں کے اولاد نہیں وہ خود تو کچھ نہیں کرتیں لیکن دوسروں کو تعلیم دیتی ہیں کوئی پوچھے تو کہ اس کو کیا شامت سوار ہوئی ہے۔ اس کو تو یہ مناسب تھا کہ تسبیح لے کے مصلیٰ پر بیٹھ جاتی۔ کچھ فکر تو ہے نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے سب فکروں سے خالی رکھا تھا۔ (کاش) وقت کی قدر جانتیں مگر یہ ہر گز نہ ہوگا بس یہ مشغلہ ہو گا کہ کسی کی غیبت کر رہی ہیں‘ کسی کو رائے دے رہی ہیں گویا یہ بڑی بنتی ہیں‘ بات بات میں دخل دیتی ہیں۔ یاد رکھو زیادہ بولنے سے کچھ عزت نہیں ہوتی۔ عزت اسی عورت کی ہوتی ہے جو خاموش رہے‘ اگر خاموش ہو کر ایک جگہ بیٹھ کر اللہ کا نام لے (تسبیح پڑھے) تو اس کی بڑی قدراور وقعت ہوتی ہے مگر باتیں کرنے کی جن کو عادت ہو جاتی ہے یہ کیسے چھوٹ سکتی ہے خواہ ذلت و خواری ہو کوئی ان کی بات بھی کان لگا کر نہ سنے۔ لیکن ان کو اپنی ہانکنے سے کام‘ عورتیں اس کو سن کر کہا کرتی ہیں کہ بیٹھ تو جائیں لیکن کوئی چین تو لینے دے‘ میں کہتا ہوں کہ تم تو اپنے منہ کو جب گوند لگا کر بیٹھو گی۔ (یعنی بالکل خاموش رہو گی) تو کیا کسی کا سر پھرا ہے (کوئی پاگل ہے) جو تم سے مزاحمت (مقابلہ) کرے۔ زیادہ فساد اور گناہ بولنے ہی سے ہوتے ہیں۔ واقعی زیادہ گناہ ہم لوگوں سے اس زبان ہی کی بدولت ہوتے ہیں۔ اس مضمون کو مرد اور عورتیں سب یاد رکھیں۔ لیکن آج کل مشکل یہ ہے کہ آنسو بہا لیں گے آہیں بھر لیں گے اور سن کر کہیں گے کہ بس جی ہمارا کیاٹھکانہ ہے۔ صاحبو! ان باتوں سے کام نہیں چلتا کام تو کرنے ہی سے ہوتا ہے پس کام کرو اور باتیں نہ بھگارو۔ (وعظ الدنیا ملحقہ دنیا و آخرت صفحہ ۱۰۲) عورتوں کی رسوم میں اصل قصور مردوں کا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جن کاموں سے عورتوں کو منع کرتے ہیں ان کاموں میں مردوں کو بھی حظ (مزہ) آتا ہے۔ ان کا منع کرنا برائے نام ہوتا ہے حتیٰ کہ عورتیں جب رسمیں کرتی ہیں اور مرد ان کو منع کرتے ہیں تو وہ جواب دیتی ہیں کہ مجھے کیا مل جائے گا تمہارا نام کروں گی۔ بس اس وقت مرد خاموش ہو جاتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ نام کرنے کی