اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وجہ اس کی یہ ہے کہ کفاء ت کا اعتبار عار دفع کرنے کے لئے ہے۔ (یعنی) اصل مدار عار و عدم عار ہے اور عار کا مدار عرف پر ہے۔ (امداد الفتاویٰ صفحہ ۳۷۱) کفاء ت میں اعتبار مرد کی جانب سے ہے نہ کہ عورت کی جانب سے (یعنی مرد عورت سے کم درجہ کا نہ ہونا چاہئے البتہ اگر عورت کم درجہ کی ہو تو گوارہ کیا جا سکتا ہے) بعض لوگ کہتے ہیں کہ کم ذات کا خواہ لڑکی دے دے مگر کم ذات کی لڑکی لے نہیں کیونکہ اگر کم ذات کی لڑکی آتی ہے اس سے اولاد ہوتی ہے تو اپنے خاندان کی نسل بگڑتی ہے۔ اور اگر کم ذات کے گھر لڑکی چلی گئی تو اس کی نسل سنورتی ہے۔ (حالانکہ یہ بالکل غلط ہے اس نظریہ میں) شریعت کے ساتھ مزاحمت ہے فقہ کا مسئلہ ہے۔ ((الکفائۃ معتبرۃ من جانبہ ای الرجل لان الشریفۃ تابی ان تکون فراشا للدنی ولا تعتبر من جانبھا لان الزوج مستفرش فلا تغیضہ الخ)) ’’کفاء ت مرد کی جانب سے معتبر ہے کیونکہ شریف (اونچے) خاندان کی عورت کم درجہ کے مرد کی فراش بننے سے انکار کرتی ہے اور کفاء ت عورت کی طرف سے معتبر نہیں کیونکہ خاوند صاحب فراش ہے تو وہ فراش کے استعمال میں کراہت نہیں کرتا اور یہ مسئلہ سب کے نزدیک صحیح ہے‘‘ (اصلاح انقلاب صفحہ ۱۱۲) غیر کفو میں نکاح منعقد ہونے نہ ہونے کی تحقیق و تفصیل غیر کفو میں نکاح ہونے کی کئی صورتیں ہیں‘ بعض میں نکاح بالکل باطل ہو جاتا ہے اور بعض میں صحیح اور لازم ہو جاتا ہے۔ یعنی فسخ کا اختیاربھی نہیں رہتا۔ اور بعض میں صحیح تو ہوتا ہے مگر لازم نہیں ہوتا بلکہ فسخ کا اختیار رہتا ہے۔ پہلی صورت بالغ عورت عصبہ ولی کی اجازت کے بغیر غیر کفو میں نکاح کرے اس صورت میں فتویٰ اس پر ہے کہ نکاح صحیح نہیں ہوتا بلکہ بالکل باطل ہے حتیٰ کہ اگر نکاح کے بعد ولی عصبہ جائز بھی رکھے تب بھی صحیح نہیں ہوتا کیونکہ نکاح سے قبل اجازت کا ہونا شرط ہے۔ لہٰذا عورت کو لازم ہے کہ ایسا ہر گز نہ کرے اگر کرے گی تو نکاح کالعدم ہونے کی وجہ سے ہمیشہ معصیت میں مبتلا رہے گی۔ (کذافی الدر المختار) دوسری صورت یہ ہے کہ باپ دادا نے بدرستی ہوش و حواس نابالغ کانکاح کفو میں کیا ہو اور وہ باپ دادا معروف بسوء الاختیار (بدخواہ) نہ ہوں اس صورت میں نکاح لازم ہو جاتا ہے اور اس نکاح کو فسخ کروانے کا بھی اختیار نہیں۔ تیسری صورت یہ کہ باپ دادا کے سوا کسی دوسرے ولی نے نابالغ کا نکاح غیر کفو میں کر دیا ہو۔ یا باپ دادا نے کیا ہو مگر وہ معروف بسوء الاختیار (بدخواہ) ہوں یا نشہ کی حالت میں نکاح کیا ہو اس صورت میں بھی نکاح باطل ہے۔ چوتھی صورت یہ کہ بالغہ عورت کا نکاح ولی کی اجازت سے غیر کفو میں ہوا ہو اس کا حکم یہ ہے کہ