اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کتابت سے بھی ہوتی ہے اسی طرح اس عیب کی ہیئت بنانے سے بھی ہوتی ہے بلکہ یہ سب سے اشد ہے۔ اس تصویر کی کوئی خاص ہیئت بنانا ایسا ہی ہے جیسے خود اس شخص کی طرف وصف کو منسوب کرنا مثلاً محذرات (عورتوں) کی تصاویر بے پردہ ظاہر کرنا‘ اور اگر وہ تصویر کسی مشتہاۃ (جوان عورت) کی ہو تو نظر بد کی معصیت کا اس میں اور اضافہ ہو جاتا ہے اور تصویر تو صاحب تصویر کی پوری حکایت ہے اجنبیہ (عورت) کے کپڑے بھی بد نفسی سے دیکھنا حرام ہے۔ بالخصوص اگر غیر مسلموں کو مسلمان خواتین کی طرف بد نفسی کے ساتھ نظر کرنے کا موقع دیا جائے (تو یہ اور زیادہ حرام ہے) اور اگر اس میں معازف و مزاحیہ (باجے) یا اجنبیہ عورت کے گانے کی آواز ہے تو اس کا سننا بھی حرام ہے۔ جب ایسی فلموں کی قباحتیں معلوم ہو گئیں تو مسلمان پر واجب ہے کہ اپنی قدرت کے مطابق ان کے بند کرنے کی کوشش کریں اور تماشا دیکھنے والوں کو ان برائیوں سے مطلع کر کے شرکت سے روکیں ورنہ اندیشہ ہے کہ سب عذاب خداوندی میں گرفتار ہوں۔ (امداد الفتاویٰ صفحہ ۲۶۰ جلد ۴ صفحہ ۲۴۳) شادیوں میں تاشہ اور دف بجانا مجھ کو کبھی تحقیق کے ساتھ اس مسئلہ کی تحقیق کا اتفاق نہیں ہوا تھا۔ اس لئے قول مشہور کی بنا پر جو مذکور علیٰ لسان الجمہور ہے یہ سمجھتا تھا کہ شادی میں دف بجانا جائز ہے اور دوسرے باجے ناجائز۔ مگر تھوڑا زمانہ ہوا ایک مضمون شائع ہوا ہے نظر سے گزرا تب سے متعارف ضرب دف کے جواز میں بھی شبہ ہو گیا۔ اور احتیاطاً ترک اور منع کا عزم کر لیا تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو۔ (امداد الفتاویٰ صفحہ ۲۷۹ جلد ۲) شادیوں میں گیت گانے کی رسم اکثر لوگ یہ سن کر کہ شادیوں میں گیت درست ہے بے دھڑک ڈومنیاں گواتے ہیں یہ بتلائو کہ ان کی آواز اجنبی مردوں کے کانوں میں پہنچتی ہے یا نہیں اور غیر محرم عورتوں کی آواز کسی اجنبی مرد کے کانوں میں جانا اس طرح سے کہ سننے سے خرابی پیدا ہو حرام ہے یا نہیں۔ پھر اس راگ میں یہ بھی خاصیت ہے کہ جو صفات قلب میں غالب ہوتی ہیں ان میں اور زور ہو جاتا ہے تو بتلائو کہ ہم لوگوں کے قلب میں صفات خبیثہ کا غلبہ ہے یا نہیں اور صفات خبیثہ کا قوت دینا حرام ہے یا نہیں۔ پھر یہ کہ آدھی آدھی بلکہ پوری پوری رات کہیں ڈھولک بھی بجتی ہے۔ جس سے پاس والوں کی عموماً نیند ضائع ہوتی ہے اور صبح ہوتے ہی سب مردہ کی طرح پڑ پڑ کر سوتے ہیں صبح کی نماز ان کی قضا ہوتی ہے یا نہیں اور نماز کا قضا کرنا اور جس شغل کی وجہ سے نماز قضا ہو وہ شغل حرام ہے یا نہیں۔ اور کہیں کہیں گیت کے مضامین بھی خلاف شرع ہوتے ہیں ان کے گانے اور سننے سے سب کو گناہ ہوتا ہے اب بتلائو اس طرح کا گیت گانا اور گوانا حرام ہے یا نہیں۔ پھر جب وہ حرام ہوا تو اس کی اجرت دینا دلانا کس طرح جائز ہو گا۔ اور وہ اجرت بھی کس طرح کہ گھر والا تو اس لئے دیتا ہے کہ اس نے بلایا ہے‘ اس کے یہاں تقریب ہے۔ آنے والوں کی کمبختی ہے کہ ان سے بھی جبراً وصول کیا جاتا ہے اور جو نہ دے اس کی تذلیل و تحقیر