اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نکاح کی اہمیت سے متعلق چند احادیث ابو نجیح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ تم میں جو شخص نکاح کرنے کی وسعت رکھتا ہو پھر نکاح نہ کرے اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ (ترغیب) ! حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جب بندہ نکاح کر لیتا ہے تو آدھا دین کامل کر لیتا ہے اب اس کو چاہئے کہ نصف دین میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے۔ (ترغیب) " عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایااے جوانوں کی جماعت تم میں جو شخص خانہ داری (نان نفقہ) کاروبار اٹھانے کی قدرت رکھتا ہو اس کو نکاح کر لینا چاہئے‘ کیونکہ نکاح کو نگاہ پست ہونے اور شرمگاہ کے محفوظ رہنے میں خاص دخل ہے۔ اور جو شخص قدرت نہ رکھتا ہو اس کو روزہ رکھنا اختیار کرنا چاہئے کیونکہ وہ روزہ اس کے لئے گویا رگیں مل دینا ہے۔ (مشکوٰۃ) (امداد الفتاوی صفحہ ۲۵۸ جلد ۲) نکاح کے دنیوی و اخروی فوائد # ابن ابی نجیح رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ محتاج ہے‘ محتاج ہے وہ مرد جس کی بیوی نہ ہو لوگوں نے عرض کیا اگرچہ وہ بہت مال والا ہو تب بھی وہ محتاج ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہاں اگرچہ بہت مال والا ہو پھر بھی محتاج ہے‘ محتاج ہے وہ عورت جس کا خاوند نہ ہو لوگوں نے عرض کیا اگرچہ بہت مالدار ہو تب بھی وہ محتاج ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہاں اگرچہ بہت مال والی ہو۔ (رزین) کیونکہ مال کا جو مقصود ہے یعنی راحت اور بے فکری نہ اس مرد کو نصیب ہوتی ہے جس کی بیوی نہ ہو اور نہ اس عورت کو نصیب ہو تی ہے جس کا خاوند نہ ہو۔ چنانچہ دیکھا بھی جاتا ہے اور نکاح میں بڑے بڑے فائدے ہیں دین کے بھی اور دنیا کے بھی۔ (حیٰوۃ المسلمین صفحہ ۱۸۷) نکاح بھی اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے دنیا اور دین دونوں کے کام اس سے درست ہو جاتے ہیں اور اس میں بہت سے فائدے اور بے انتہا مصلحتیں ہیں آدمی گناہ سے بچتا ہے‘ دل ٹھکانے ہو جاتا ہے‘ نیت خراب اور ڈانواں ڈول نہیں ہونے پاتی‘ ہنسی دل لگی میں دل بہلانا نفل نمازوں سے بہتر ہے۔ (بہشتی زیور) $ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ عورتوں سے نکاح کرو‘ وہ تمہارے لئے مال لائیں گی۔ (بزار) فائدہ: مال لانے کا مطلب یہ ہے کہ میاں بیوی دونوں سمجھدار اور ایک دوسرے کے خیر خواہ ہوں‘ سو ایسی حالت میں مرد تو یہ سمجھ کر کہ میرے ذمہ خرچ بڑھ گیا ہے کمانے میں زیادہ کوشش کرے گا‘ اور عورت ایسا انتظام کریگی جو مرد نہیں کر سکتا‘ اور اس حالت میں راحت اور بے فکری لازم ہے‘ اور مال کا فائدہ یہی (بے فکری اور راحت) ہوتاہے۔ یہ مطلب ہوا مال لانے کا۔ (حیٰوۃ المسلمین) % حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ