اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے۔ (ایضاً صفحہ ۴۴۵ جلد ۲) کس نکاح میں برکت نہیں ہوتی فرمایا‘ حدیث میں ہے: ((اعظم النکاح برکۃ ایسرہ مونۃ)) ’’زیادہ برکت والا نکاح وہ ہوتا ہے جو خرچ کے اعتبار سے آسان ہو‘‘ اس سے صاف ظاہر ہے کہ جتنا زیادہ نکاح میں خرچ کیا جائے گا برکت کم ہو گی۔ (ملفوظات اشرفیہ صفحہ ۵۱) شادی میں زیادہ خرچ کرنے کے صحیح اور مفید طریقے ایک شخص نے مجھ سے بطور اشکال کے کہا کہ خوشی میں ہم ایک کافی رقم خرچ کرنا چاہتے ہیں اور جب خدا نے مال دیا ہے تو کیوں نہ خرچ کریں۔ سو ان طریقوں کو آپ منع کرتے ہیں آخر کوئی طریقہ خرچ کا بھی تو بتلا یئے میں نے کہا کہ اگر آپ کو خرچ کرنا ہی مقصود ہے تو اس کا طریقہ عقل کے موافق یہ ہے کہ غریبوں کی ایک فہرست بنایئے اور جتنی رقم آپ کو خرچ کرنی ہو ان کو بانٹ دیجئے ( غریب گھرانہ کی لڑکیوں کی شادی میں وہ رقم صرف کر دیجئے) دیکھئے شہرت بھی ہو جائے گی گو اس کی نیت نہ ہونی چاہئے اور (اس صورت میں غریبوں کو ) نفع بھی کس قدر پہنچے گا۔ (التبلیغ صفحہ ۱۰۲ جلد ۲ دواء العیوب) ! (اور اگر اپنے ہی گھرانہ ’’داماد بیٹا‘‘ پر خرچ کرنا ہو تو اس کا بہتر طریقہ وہ ہے جو ایک مال دار نے اختیار کیا تھا وہ یہ کہ) ایک مال دارنے اپنی لڑکی کا نکاح کیا (اور بجائے دھوم دھام سے شادی کرنے کے) ایک لاکھ روپیہ کی جائیداد بیٹی کے نام کر دی اور کہا کہ میری نیت اس شادی میں ایک لاکھ روپیہ خرچ کرنے کی تھی اور یہ رقم اس کے واسطے پہلے سے تجویز کر لی تھی خیال تھا کہ خوب دھوم دھام سے شادی کروں گا مگر پھر میں نے سوچا کہ دھوم دھام سے میری بیٹی (اور داماد) کو کیا نفع ہو گا بس لوگ کھا پی کر چل دیں گے میرا روپیہ برباد ہو گا اور بیٹی کو کچھ نہ حاصل ہو گا۔ ا س لئے میں نے ایسی صورت اختیار کی جس سے بیٹی (اور داماد) کو نفع پہنچے اور جائیداد سے بہتر اس کے لئے نفع کی کوئی چیز نہیں اس سے وہ اور اس کی اولاد پشت ہا پشت تک بے فکری سے عیش کرتے رہیں گے اور اب کوئی مجھے بخیل اور کنجوس بھی نہیں کہہ سکتا۔ کیونکہ میں نے دھوم دھام نہیں کی تو رقم اپنے گھر میں بھی نہیں رکھی۔ یہ ہوتا ہے عقلاء کا طرز۔ (حقوق البیت صفحہ ۵۲) شادی میں شہرت اور دھوم دھام موجودہ رسمیں اور طریقے ایسے لغو ہیں کہ جن سے نہ کسی کا فائدہ اور نہ شہرت‘ فائدہ نہ ہونے کا ثبوت دیکھ لیجئے کہ ریاستیں کی ریاستیں ایک ایک تقریب میں غارت ہو گئیں۔ اور شہرت کی حالت یہ ہے کہ آج کسی نے (ستر) ہزار روپے تقریب میں لگائے کل کو دوسرے نے ذرا سی بات اور ایجاد کر لی تو کہتے ہیں کہ ارے فلاں نے کیا کیا تھا اور شہرت ہے کیا چیز‘ شہرت خود ایک مذموم چیز ہے۔ (دواء العیوب‘ التبلیغ صفحہ ۱۰۲ جلد ۴)