اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں کہا کرتا ہوں کہ محبت کا زمانہ تو جوانی کا ہوتا ہے‘ اس وقت جانبین میںجوش ہوتا ہے۔ اور ہمدردی کا زمانہ ضعیفی کا ہے دونوں کا۔ اور دیکھا بھی جاتا ہے کہ ضعیفی کی حالت میں سوائے بیوی کے کوئی دوسرا کام نہیں آ سکتا۔ مولانا محمد مظہر صاحب مدرس مدرسہ مظاہر العلوم کی یہ حالت تھی کہ ان کی بیوی بوڑھی ہو گئی تھیں مگر مولانا کو ان سے ایسا تعلق تھا کہ جب وہ ذرا بیمار ہوتیں تو مولانا فورا مدرسہ سے رخصت لے کر خود اپنے ہاتھ سے ان کی خدمت کرتے تھے۔ نوکر اور مامائوں پر اپنی بیوی کی خدمت کو نہ ٹالتے تھے بلکہ مدرسہ سے رخصت لے کر خود خدمت کرتے تھے۔ (التبلیغ صفحہ ۱۴۲ جلد ۱۴ حقوق الزوجین صفحہ ۳۵۵‘ ۵۵۰) ایک حکایت ضعیفی اور ہمدردی پر ایک حکایت یاد آئی ایک ولایتی رئیس تھے گورنمنٹ میں ان کا بڑا اعزاز اور بڑی قدر تھی۔ ان کی بیوی کا انتقال ہو گیا کلکٹر صاحب تعزیت کے لئے گئے کلکٹر صاحب نے فرمایا کہ آپ کی بیوی کا انتقال ہو گیا۔ ہم کو بڑا رنج ہوا اس پر ولایتی صاحب اپنی ٹوٹی پھوٹی زبان میں فرماتے کلکٹر صاحب وہ ہمارا بیوی نہ تھا ہمارا اماں تھا۔ ہم کو گرم گرم روتی کھلاتا تھا پنکھا جھلتا تھا۔ تھندا تھندا پانی پلاتا تھا یہ کہتے جاتے اور روتے جاتے تھے۔ خیر یہ تو ولایتی تھے کچھ ایسے پڑھے لکھے نہ تھے اپنی سادگی سے ایسا کہہ دیا مگر ایک ہندو لیڈر نے اپنے لیکچر میں یہی کہا کہ یہ میری بیوی نہیں اماں ہے یہ میں نے خود اخبار میں دیکھا یہ تو تعلیم یافتہ ہے اس کو کیا سوجھی یہ بھی کوئی فخر کی بات تھی میں یہ کہہ رہا تھا کہ ضعیفی میں سوائے بیوی کے کوئی کام نہیں آتا۔ (نصرۃ النساء ملفوظ صفحہ ۵۵۲) ہندوستانی عورتوں کے فضائل شوہر سے عشق میں کہا کرتا ہوں کہ ہندوستان کی عورتیں حوریں ہیں‘ حسن و جمال میں نہیں بلکہ اخلاق میں ہندوستان کی عورتوں میں بہت سے فضائل ہیں۔ (التبلیغ صفحہ ۵۱) یہ ہندوستان کی عورتیں خصوصاً ہمارے اطراف کی عورتیں تو واقعی جنت کی حوریں ہیں جن کی شان میں عربا یعنی عاشقات لازواج (اپنے شوہروں کی عاشق) آیا ہے چنانچہ مردوں پر فدا ہیں کہ مردوں کی ایذا کو ہر طرح سہتی ہیں اور صبر کرتی ہیں ورنہ بعض مقامات پر روزانہ خلع و طلاق ہوا کرتی ہے اور عرب میں تو وہاں سے بھی زیادہ ہے۔ وہاں ہم نے ایک اکیس سالہ لڑکی کو دیکھا اس کے ساتواں خاوند تھا۔ وہاں تو حالت یہ ہے کہ جہاں عورت مرد میں نا اتفاقی ہوئی اور عورت نے قاضی کے یہاں دعویٰ دائر کیا اور انوثت کا خاصہ ہے کہ حاکم عورت ہی کو مظلوم سمجھتا ہے۔ اس لئے عموماً انہی کو ڈگریاں ملتی ہیں۔ اور فوراً مرد کو خلع یا طلاق پر مجبور کیاجاتاہے۔ ہندوستان میں یہ حالت ہے کہ اول تو کوئی عورت خلع و طلاق کو گوارہ نہیں کرتی اور جو سخت مصیبت میں خلع کی درخواست کرتی بھی ہے تو یہ حال ہوتا ہے کہ کانپور میں (ایک قصبہ میں) قاضی صاحب کے کہنے سے مرد خلع پر راضی ہو گیا پھر جب اس نے