اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
تیسرے وہ جس میں دونوں سے ترکیب ہو۔ تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم اس حدیث میں ارشاد فرماتے ہیں کہ گو جماع میں زیادہ تر نفس کی لذت مقصود ہوتی ہے مگر تم دوسرا مراقبہ کر لیا کرو یعنی یہ کہ دفع حاجت مقصود ہے اور اس میں راحت ہے۔ اور جب مقصود دفع حاجت ہے تو اس میں اپنی اور دوسری عورتیں سب برابر ہیں۔ اور زانی کو چونکہ محض لذت مقصود ہوتی ہے اس واسطے ساری دنیا کی عورتیں بھی اگر اس کو میسر ہو جائیں اور ایک باقی رہ جائے تو اس کو یہ خیال رہے گا کہ شاید اس میں اور طرح کا مزہ ہو اسی واسطے وہ ہمیشہ پریشانی میں رہتا ہے‘ بخلاف اس شخص کے جو دفع حاجت کو زیادہ مقصود سمجھے گا‘ وہ بہت مطمئن ہو گا اور اپنے حق پر رہے گا۔ (الکلام الحسن صفحہ ۱۲۰) عورت کے لئے ضروری ہدایت اور تنبیہ عورت کو چاہئے کہ خاوند کی اطاعت کرے اس کو خوش رکھے اس کے حکم کو ٹالے نہیں خصوصاً جب وہ ہم بستری (یعنی صحبت کرنے) کے لئے بلائے۔ (بہشتی زیور صفحہ ۳۰۱ صفحہ ۵) ! حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہے کہ جب کوئی مرد اپنی بیوی کو اپنے کام کے لئے بلائے تو ضرور اس کے پاس آئے اگر چولہے پر بیٹھی ہو تب بھی چلی آئے۔ مطلب یہ ہے کہ چاہے جتنے ضروری کام پر بیٹھی ہو سب چھوڑ چھاڑ کر چلی آئے۔ " حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جب کسی مرد نے اپنی عورت کو اپنے پاس لیٹنے کے لئے بلایاا ور وہ نہ آئی پھر وہ اسی طرح غصہ میں لیٹ رہا تو صبح تک اس عورت پر سارے فرشتے لعنت کرتے ہیں۔ # حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ دنیا میں جب کوئی عورت اپنے میاں کو ستاتی ہے تو جو حور قیامت میں اس کی بیوی بنے گی (بد دعا دے کر) یوں کہتی ہے ’’تیرا خدا ناس کرے تو اس کو مت ستا یہ تو تیرے پاس مہمان ہے‘ تھوڑے ہی دنوں میں تجھ کو چھوڑ کر ہمارے پاس چلا آئے گا۔‘‘ (بہشتی زیور صفحہ ۳۰۱ حصہ ۵) حالت حیض میں بیوی سے قریب ہونے کے احکام ہر مہینہ جو آگے کی راہ سے (شرمگاہ جو محل صحبت ہے) خون آتا ہے اس کو حیض کہتے ہیں کم سے کم حیض کی مدت تین دن تین رات ہے اور زیادہ سے زیادہ دس دن دس رات ہے کسی کو تین دن تین رات سے کم خون آیا تو وہ حیض نہیں ہے بلکہ استحاضہ (بیماری کا خون) ہے۔ کسی بیماری کی وجہ سے ایسا ہو گیا ہے اور اگر دس دن رات سے زیادہ خون آیا ہے تو جتنے دن دس سے زیادہ آیا ہے وہ بھی استحاضہ ہے۔ (اختری بہشتی زیور صفحہ ۵۶ حصہ ۲) ! اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَیَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْمَحِیْضْ قُلْ ھُوَ اَذًی فَاعْتَزْلُوا النِّسَآئَ فِی الْمَحِیْضْ وَ لاَ تَقْرَبُوْھُنَّ حَتّٰی یَطْھُرْنَ} ’’اور لوگ آپ سے حیض کی حالت میں صحبت وغیرہ کرنے کا حکم پوچھتے ہیں آپ فرما دیجئے کہ وہ حیض گندی چیز ہے تو حالت حیض میں تم عورتوں کے ساتھ صحبت کرنے