اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
انہی مصالح کی بناء پر جس کے سبب میکے میں اس رسم پر عمل کیا جاتا ہے اس کا التزام کریں کہ (یعنی) رخصتی کے بعد جب تک پورا قرآن ختم نہ کرا لیں میکے نہ بھیجیں تو کیا میکے والے اس کو پسند کریں گے؟ اگر پسند نہ کریں تو دونوں میں فرق کیا ہے؟ اگر طبیعت میں سلامتی اور انصاف ہو تو اب ماننے میں کوئی عذر نہیں باقی جمود کا کوئی علاج نہیں۔ (امداد الفتاویٰ صفحہ ۳۴ جلد ۵‘ سوال ۴۹۹) سب باراتیوں کو کرایہ دینے کی رسم کرایہ کا اپنے پاس سے دینا خواہ دل چاہے یا نہ چاہے محض نمود اور اظہار شان کے لئے ہے اسی طرح آنے والوں کا یہ سمجھنا کہ کرایہ ان کے ذمہ واجب ہے یہ ایک قسم کا جبر ہے‘ ریا اور جبر دونوں کا خلاف شرع ہونا ظاہر ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۷۶) تبرعات میں جبر حرام ہے اور جبر کے کیا یہی معنی ہیں کہ لاٹھی ڈنڈا مار کر کسی سے کچھ لے لیا جائے بلکہ یہ بھی جبر ہے کہ اگر نہ دیں گے تو بدنام ہوں گے پھر لینے والے خود جھگڑ کر مانگ کر لیتے ہیں اور وہ بے چارہ اپنی عزت کے لئے دیتا ہے یہ سب حرام ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۶۶) بغیر پیسے لئے ہوئے بہو کو نہ اترنے دینے کی رسم بہو کو ڈولا میں سے اتارنے نہیں دیتیں کہ جب تک ان کو حق نہ دیا جائے گا ہم دلہن کو گھر میں گھسنے نہ دیں گے یہ جبر فی التبرع ہے جو کہ حرام ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۷۶) اگر یہ انعام ہے تو انعام میں جبر کیسا ؟ اور اگر اجرت ہے تو اجرت کی طرح ہونا چاہئے اس وقت مجبور کرنا اتباع رسم کے سوا اور کچھ بھی نہیں۔ (ایضاً صفحہ ۷۶) دلہن کو گود میں اتارنے کی رسم ایک رسم یہ ہے کہ بہو ڈولا سے (یا کسی بھی سواری سے) خود نہیں اترتی بلکہ دوسرے اتارتے ہیں‘ ہٹی کٹی موٹی ہتھنی گود میں چڑھی پھرتی ہے‘ کبھی گرتی بھی ہے چوٹ بھی کھاتی ہے بعض جگہ دولہا بیوی کو اتارتا ہے لاحول ولا قوۃ ان لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی کیا یہ سب خرافات حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کے نکاح میں ہوئی تھیں؟ ہر گز نہیں۔ شادی ایسی کرو جیسی حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے کی {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلْ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَــۃٌ} کے یہی معنی ہیں۔ (الاتمام لنعمۃ الاسلام صفحہ ۲۳۰) بعض جگہ دولہا دلہن کو گود میں لے کر اتارا جاتا ہے کس قدر بے غیرتی کی بات ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۴۸) بہو کے پیر دھلانے کی رسم لغو ہے ایک عمل مشہور ہے کہ دلہن کے پائوں دھو کر گھر میں جگہ جگہ پانی چھڑکا جاتا ہے ’’تذکرۃ الموضوعات‘‘ میں اس کو موضوع (لغو) قرار دیا ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۹۲) نئی دلہن کو ضرورت سے زائد شرم کرنا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کی رخصتی کے بعد اگلے دن حضور صلی اللہ علیہ و سلم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کے پاس تشریف لے گئے اور ان سے کہا تھوڑا پانی لائو‘