اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حلال عنایت فرمایا پھر اس کے بعد دعائیں پڑھے۔ (جو آگے آ رہی ہیں) پس سنت سمجھ کر نماز نہ پڑھے محض شکر کے طور پر پڑھنے میں مضائقہ نہیں۔ (امداد الفتاویٰ صفحہ ۱۸۲ جلد ۲) ٍٍٍٍٍٍٍٍخواہ مخواہ کی شرم شریعت نے عقل کے فتوے کو رد کر کے یہ حکم دیا ہے کہ نکاح کرو اور بیوی کے سامنے حیاء کو الگ کرو‘ حیاء میں ایسا غلو محمود نہیں کہ بیوی میاں سے یا شوہر بیوی سے حیاء کرے۔ (انفاس عیسیٰ صفحہ ۲۲۲ جلد ۱) حیاء و غیرہ اس وقت تک مطلوب ہے جب تک کہ موجب قرب ہو اور اگر موجب بعد (دوری کا ذریعہ) ہونے لگے تو اب اس کی ضد مطلوب ہو گی۔ بعض لوگ غلبہ کی وجہ سے عورت پر قادر نہیں ہوتے ان کو چاہئے کہ یہ حیا کی تکلیف کو کم کریں اور دل لگی مذاق کریں۔ (انفاس عیسیٰ صفحہ ۲۲۲ جلد ۱) دستور العمل سلام کیا کرو اس سے محبت بڑھتی ہے جو شخص پہلے سلام کرتا ہے اس کو زیادہ ثواب ملتا ہے‘ چلنے والا (داخل ہونے والا) بیٹھنے والے کو اور کم عمر والا زیادہ عمر والے کو سلام کرے مصافحہ کرنے سے دل صاف ہوتا ہے اور گناہ معاف ہو تے ہیں۔ (تعلیم الدین صفحہ ۴۸ تا ۴۹ ملحضاً) ! کسی کے پاس جائو‘ سلام یا کلام سے غرض کسی طرح سے اس کو اپنے آنے کی خبر کر دو۔ بغیر اطلاع کے (چھپ کر) آڑ میں ایسی جگہ مت بیٹھو کہ اس کو تمہارے آنے کی خبر نہ ہو۔ (آداب زندگی صفحہ ۴۱) " جب ملو کشادہ روئی سے ملو بلکہ تبسم (مسکرا کر ملنا) مناسب ہے تا کہ وہ خوش ہو جائے۔ (تعلیم الدین صفحہ ۵۱) # بیوی سے بڑھ کر دنیا میں کوئی دوست نہیں ہو سکتا اور دوستوں سے باتیں کرنا بھی عبادت ہے کیونکہ تطیب قلب (مومن کا خوش کرنا) بھی عبادت ہے۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۲۲‘ انفاس عیسیٰ صفحہ ۳۸۹) $ حدیث میں ہے کہ بیوی کے منہ میں ایک لقمہ شوہر رکھ دے تو یہ بھی صدقہ ہے اس کا بھی ثواب ملتا ہے۔ (رفع الا لتباس صفحہ ۱۴۴) % غیر ت کا متقضاء یہی ہے کہ عورت کی مہر کی معافی قبول نہ کرو بلکہ تم اس کے ساتھ احسان کرو اگر عورت معاف بھی کر دے پھر بھی ادا کر دینا چاہئے کیونکہ یہ غیرت کی بات ہے بلا ضرورت عورت کا احسان نہ لے۔ (انفاس عیسیٰ صفحہ ۳۰۱ جلد ۱‘ حسن العزیز صفحہ ۳۲۳ جلد ۱) دل لگی اور مذاق کی ضرورت بعض لوگ غلبہ حیاء کی وجہ سے عورت پر قادر نہیں ہوتے ان کو چاہئے کہ یہ حیاء کی تکلیف کو کم کریں اور دل لگی مذاق کریں۔ (انفاس عیسیٰ صفحہ ۲۲۱ جلد ۱) جس مزاح (ہنسی مذاق دل لگی) سے مقصود اپنا یا مخاطب کا انشراح قلب و رفع انقباض (یعنی بے تکلف بنانا) ہو تو وہ عین مصلحت ہے۔ (ایضاً صفحہ ۳۸۹ جلد ۱) کسی کا دل خوش کرنے کے لئے خوش طبعی (ہنسی مذاق کرنے) کا مضائقہ نہیں مگر اس میں دو باتوں کا لحاظ رکھو‘ ایک یہ کہ جھوٹ نہ بولو‘ دوسرے یہ کہ اس شخص کا دل نہ