اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوسری صورت میں دونوں کی بے آبروئی بلکہ دونوں کے خاندان کی بھی ساتھ ساتھ رسوائی ہے۔ بعض لوگ یہ اندھیر کرتے ہیں کہ باوجود اس بات کے مشہور ہونے کے پھر بھی اپنی لڑکی ایسے شخص سے بیاہ دیتے ہیں جس کا سبب اکثر مال و زر کی حرص ہوتی ہے۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۲۴ جلد ۲) نکاح اعلان کے ساتھ کرنا چاہئے بعض لوگ نفسانی مصلحت سے خفیہ نکاح کر لیتے ہیں جس میں ایک خرابی تو یہ ہے کہ یہ سنت کے تویقینا خلاف ہے حدیث میں ہے ((اعلنوا ھذا النکاح)) ’’یعنی تم نکاح اعلان کے ساتھ کیا کرو‘‘ اور جن ائمہ کے نزدیک اعلان کرنا نکاح کی شرط ہے ان کے نزدیک ایسا نکاح منعقد ہی نہ ہو گا۔ اور ہمارے نزدیک اگرچہ نکاح منعقد ہو جاتا ہے جب کہ اس میں ضروری گواہ یعنی دو مرد یا ایک مرد دو عورتیں موجود ہوں۔ تاہم علماء کے اختلاف میںبلا وجہ پڑنا خود نا پسندیدہ ہے۔ خفیہ نکاح کرنے کے مفاسد اس میں ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ اگر یہ طریقہ رائج ہو جائے تو بہت سے مرد عورت زنا میں مبتلا ہونے کے بعد جب حمل یا کسی کو اطلاع ہو جانے سے رسوائی ہوتے دیکھیں گے تو بہت آسانی سے خفیہ نکاح کے دعویٰ کی آڑلیا کریں گے۔ ! اور ایک خرابی یہ ہے کہ بعض عوام کو خود بھی معلوم نہیں کہ نکاح صحیح ہونے کے لئے شہادت کا ادنی (کم از کم) درجہ کیا ہے جب وہ کسی خفیہ نکاح کو سنیں گے اور خفیہ ہونے کے سبب ان کو گواہوں کا عدد معلوم نہ ہو گا تو تعجب نہیں کہ اس کا مطلب نکاح بغیر شہود (گواہوں کے بغیر) شہاد ت کے شرط نہ ہونے کا اعتقاد کر لیں اور کسی موقع پر عمل بھی کر لیں تو اس میں اعتقادی و عملی دونوں خرابیاں جمع ہو گئیں۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۵۲) " ایک خرابی یہ ہے کہ (خفیہ نکاح کے) دعوے کے ذریعہ کسی ایسی عورت پر ظلم ہو سکتا ہے جس سے یہ نکاح کی خواہش رکھتا ہو اور وہ اس کو قبول نہ کرتی ہو پس کسی وقت اس کو شیطان گمراہ کرے تو دو مردہ شخصوں کا نام لے کر دعویٰ کر سکتا ہے کہ ان کے سامنے خفیہ نکاح ہو گیا تھا اور اس دعوے کے بعد دو چار مددگاروں کی اعانت سے اس پر زیادتی کرے اور عام لوگ اس شبہ میں خاموش رہیں کہ نکاح والی عورت پر قبضہ کرنے کا حق ہے ہم کیوں تعرض کریں۔ # ایک خرابی یہ ہے کہ منکوحہ (جس کا نکاح ہو چکا ہو) عورت کی نسبت یہی دعویٰ اس طرح ہو سکتا ہے کہ دوسرے شخص کے علانیہ نکاح سے قبل کی تاریخ میں ہمارے عزیز سے خفیہ نکاح ہو چکا تھا‘ چنانچہ انہیں ایام میں ایسا واقعہ ہوا ہے۔ اور تعجب نہیں کہ انہیں مفاسد کے انسداد کیلئے شریعت نے اعلان نکاح کا حکم فرمایا ہو۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۵۴) ضرورۃً خفیہ نکاح کرنا بعض اوقات شرعی عذر سے خفیہ نکاح کی ضرورت واقع ہوتی ہے مثلاً ایک بیوہ عورت کسی سے نکاح ثانی کرنا چاہتی ہے مگر اعلان کرنے میں اپنے جاہل ورثاء سے اس کو ہلاک ہو جانے کا اندیشہ ہے اور دوسری جگہ سفر کرنے میں کوئی محرم نہیں اس لئے اس نے خفیہ نکاح کر لیا پھر اس کے ساتھ امن میں دوسری جگہ چلی گئی۔ (ایضاً صفحہ ۵۵)