اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۶: اس روز جس کی باری نہ ہو اس سے دن کو صحبت درست نہیں۔ ۱۷: باری کی مقدار مقرر کرنا مردوں کی رائے پر ہے لیکن وہ مقدار اتنی طویل نہ ہو کہ دوسری بیوی کو انتظار سے تکلیف ہونے لگے۔ مثلاً ایک ایک سال۔ (شامی) ۱۸: اگر بیماری کی وجہ سے ایک ہی گھر میں زیادہ رہا تو صحت کے بعد اتنے ہی روز دوسری کے گھر رہنا چاہئے۔ (شامی) ۱۹: اسی طرح اگر ایک بیوی سخت بیمار ہو گئی ہو تو اس کی ضرورت سے اس کے گھر رہنے میں مضائقہ نہیں۔ (عالمگیری) اور ان ایام کی بھی قضا ضروری معلوم ہوتی ہے۔ ۲۰: ایک منکوحہ کو اپنی باری دوسری کو ہبہ کر دینا درست ہے‘ پھر جب چاہے واپس لے سکتی ہے۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۱۴۷ جلد ۲) جس کی دو بیویاں ہوں ان کے نباہ کا طریقہ اور ضروری دستور العمل شوہر کے لئے دستور العمل ایک بیوی کا راز دوسری سے نہ کہے۔ ! دونوں کا کھانا اور دونوں کا رہنا الگ الگ رکھے‘ ان کا اجتماع آگ اور بارود کے اجتماع سے کم نہیں۔ " ایک (بیوی) سے دوسری (بیوی) کی شکایت ہر گز نہ سنے۔ # ایک کی تعریف دوسری سے نہ کرے۔ $ غرض ایک کا تذکرہ نہ دوسری سے کرے نہ دوسری سے سنے اگر ایک شروع بھی کرے فوراً روک دے کہ اور کچھ بات کرو۔ % اگر ایک دوسرے کی کوئی بات پوچھے ہر گز نہ بتلائے‘ لیکن سختی نہ کرے‘ نرمی سے منع کر دے۔ & لینے دینے میں یہ شبہ نہ ہونے دے کہ ایک کو زیادہ دے دیا ہو بلکہ اس کو صاف صاف ظاہر کر دے۔ ' باہر آنے والی عورتوں کو سختی سے روکے کہ وہ دوسری جگہ کی حکایت یا شکایت بیان نہ کریں۔ ( اور نہ خوشامد میں ایک کے ساتھ کم محبتی کا دعویٰ دوسری کے سامنے کرے۔ ) اگر موقع ہو تو ایک سے ایسی روایت کر دے کہ دوسری تمہاری تعریف کرتی تھی۔ * لطف (نرمی) سے اس کی تدبیر ہو سکے تو مفید ہے کہ ایک دوسرے کے پاس ہدیہ وغیرہ بھی بھیجا کریں۔ پہلی بیوی کے لئے ضروری دستور العمل