انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک اور روایت میں ہے کہ کسی نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ! اگر یہ بھی کسی کے پاس نہ ہو تو؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”فَلُقْمَةُ خُبْزٍ أَوْ كِسْرَةُ خُبْزٍ“ آپ ﷺنے فرمایا : روٹی کا ایک لقمہ یا روٹی کا ایک ٹکڑا بھی کھلادیناکافی ہے۔(شعب الایمان :3669) اِفطار کرانے والے کو یوں دعاء دینی چاہیئے : کسی کے یہاں دَعوت کھائیں یا اِفطاری کریں تو اُس کا شکریہ اداء کرنا چاہیئے،”جَزَاکَ اللہُ خَیْراً “ کہنا چاہیئے اور حدیث کے مطابق مندرجہ ذیل دعاء دینی چاہیئے:”أَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ وَأَكَلَ طَعَامَكُمُ الْأَبْرَارُوَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ“ اللہ کرے کہ آپ کے پاس روزہ دار اِفطار کریں ، آپ کا کھانا نیک لوگ کھائیں اور فرشتے آپ پر رحمتیں بھیجیں ۔(ابوداؤد:3854) ٭٭٭