انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک روایت میں ہے،نبی کریمﷺنےاِرشادفرمایا:”اَلصِّيَامُ جُنَّةٌ كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْقِتَالِ“ روزہ ایک ڈھال ہے جیسے قتال کرتے ہوئے(دِفاع کی غرض سے)تم میں سے کسی کے پاس ڈھال ہوتی ہے۔(نسائی :2230) ایک حدیث میں آپﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے:”الصَّوْمُ جُنَّةٌ مَا لَمْ يَخْرِقْهَا“ روزہ ڈھال ہے جب تک کہ اُسے(جھوٹ اور غیبت وغیرہ کے گناہ کے ذریعہ) پھاڑ نہ دیں۔(نسائی :2233)(طبرانی اوسط:4536) ایک حدیث میں حضرت عائشہ صدیقہ سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے:”اَلصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ“ روزہ جہنم کی آگ سے بچنے کیلئے ڈھال ہے۔(نسائی :2234) ایک اور روایت میں ہے:”اَلصِّيَامُ جُنَّةٌ يَسْتَجِنُّ بِهَا الْعَبْدُ مِنَ النَّارِ“روزہ ڈھال ہے جس کے ذریعہ بندہ جہنم کی آگ سےدفاع کرتا ہے۔(شعب الایمان :3292) ایک روایت میں ہےآپﷺ نے اِرشاد فرمایا :”اَلصِّيَامُ جُنَّةٌ وَحِصْنٌ حَصِيْنٌ مِنَ النَّارِ“ روزہ آگ سے بچنے کیلئے ڈھال اور ایک مضبوط قلعہ ہے۔(شعب الایمان:3293) ایک اور روایت میں ہے:”الصِّيَامُ جُنَّةٌ وَهُوَ حِصْنٌ مِنْ حُصُونِ الْمُؤْمِنِ“ روزہ ڈھال ہے اور یہ مؤمن کے قلعوں میں سے ایک قلعہ ہے۔(طبرانی کبیر :7608) روزے کے ڈھال ہونے کا مطلب : بہت سی حدیثوں میں روزہ کو ڈھال کہا گیا ہے اور اس کے ڈھال ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اِسکے ذریعہ شیطان سے حفاظت ہوتی ہے ، جیسے ڈھال کے ذریعہ دشمن کے وارسے