انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا وخوشنودی کیلئے ایک دن کا روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اُسے جہنم سے اتنی مَسافت دور کردیں گے جیسے کوئی کوّا چوزہ ہونے کی حالت میں اُڑے یہاں تک کہ (اسی طرح اُڑتے اُڑتے )بوڑھا ہوکر مَرجائے۔(مسند ابو یعلیٰ موصلی:921) حضرت ابودرداءسے روایت ہے کہ نبی کریمﷺاِرشاد فرماتے ہیں:”مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ جَعَلَ اللَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّارِ خَنْدَقًا كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ“ جس نے اللہ کے راستے میں ایک دن روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اُس کے اور جہنم کے درمیان ایک خندق حائل کردیتے ہیں جو آسمان و زمین کے درمیان کے فاصلے کے برابر چوڑی ہوتی ہے۔(طبرانی اوسط:3574) حضرت ابودرداء کی ایک اور روایت میں نبی کریمﷺکایہ اِرشادمَروی ہے:”مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللهِ،بَاعَدَ اللهُ عَنْهُ النَّارَ مَسِيْرَةَ أَلْفِ سَنَةٍ لِلرَّاكِبِ الْمُسْتَعْجِلِ“ جس نے اللہ کے راستے میں ایک دن کا روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اُس سے جہنم کو اِتنی مَسافت دور کردیتے ہیں جتنا کہ ایک ہزار سال تک کوئی تیز رفتار سوار دوڑے۔(مسند احمد:27503) حضرت ابوامامہ نبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللهِ بَعَّدَ اللهُ وَجْهَهُ عَنِ النَّارِ مَسِيْرَةَ مِائَةِ عَامٍ، رَكْضَ الْفَرَسِ الْجَوَادِ الْمُضْمَرِ“ جس نے اللہ کے راستے میں ایک دن کا روزہ رکھا اللہ تعالیٰ اُسے جہنم سے عُمدہ اور چَھریرےگھوڑےکے سو سال تک دوڑنے کی مَسافت کے برابر دور کردیتے ہیں ۔(طبرانی کبیر:7806)