انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
”شَهْرٌ كَتَبَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ صِيَامَهُ،وَسَنَنْتُ لَكُمْ قِيَامَهُ، فَمَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ إِيْمَانًا وَاحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَيَوْمِ وَّلدَتْهُ أُمُّهُ“ رمضان المبارک ایک ایسا مہینہ ہے جس کے روزے کو اللہ تعالیٰ نے تم پر فرض کیا ہےاور میں نے اُس کے قیام (تراویح)کو تمہارے لئے سنت قرار دیا ہے، پس جس نے اس مہینہ میں ایمان کی حالت میں اجر و ثواب کی نیت سے روزہ رکھا اور تراویح پڑھی وہ اپنے گناہوں سے اُس دن کی طرح (صاف ہوکر) نکل جاتا ہےجس دن اُس کی ماں نے اُسے جَنا تھا۔(ابن ماجہ:1328)(نسائی :2210) شعب الایمان کی روایت میں ہے :”فَمَنْ صَامَهُ إِيْمَانًا وَاحْتِسَابًا وَيَقِينًا كَانَ كَفَّارَةً لِمَا مَضَى أَوْ لِمَا سَلَفَ“ جس نے اس(رمضان کے) مہینہ میں ایمان کی حالت میں اجر و ثواب کی نیت سےاور یقین کے ساتھ روزہ رکھا اور تراویح پڑھی تو یہ عمل اُس کیلئے گذشتہ تمام گناہوں کیلئے کفارہ بن جاتا ہے۔(شعب الایمان :3342) حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ،وَعَرَفَ حُدُودَهُ، وَتَحَفَّظَ مِمَّا كَانَ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَتَحَفَّظَ فِيهِ،كَفَّرَ مَا قَبْلَهُ“ جس نے رمضان المُبارک کےروزے رکھے ، اُس کی حدود(یعنی آداب اور حقوق) کو پہچانا اور اُس چیز سے محفوظ رہا جس سے محفوظ رہنا چاہیئے (یعنی گناہوں سے)تو یہ اُس کےپچھلے گناہوں کیلئے کفّارہ ہوجاتا ہے ۔(مسند احمد:11524)