انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
آپﷺخطبہ سے فارغ ہوکر نیچے اُترے تو ہم نے عرض کیا :”لَقَدْ سَمِعْنَا مِنْكَ الْيَوْمَ شَيْئًا مَا كُنَّا نَسْمَعُهُ“ ہم نے آج آپ سے (منبر پر چڑھتے ہوئے )ایسی بات سنی جو پہلے کبھی نہیں سنی ، آپ نے اِرشاد فرمایا:اس وقت جبریل میرے پاس آئے تھے (جب پہلی سیڑھی پر میں نے پاؤں رکھا تو )اُنہوں نے کہا :”بُعْدًا لِمَنْ أَدْرَكَ رَمَضَانَ فَلَمْ يَغْفَرْ لَهُ“ ہلاک ہوجائے وہ شخص جس نے رمضان کا مہینہ پایا پھر بھی اُس کی مغفرت نہیں ہوئی، میں نے کہا ” آمین “۔ پھر جب میں نے دوسری سیڑھی پر پاؤں رکھا تو اُنہوں نے کہا:”بُعْدًا لِمَنْ ذُكِرْتَ عِنْدَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْكَ“ ہلاک ہوجائے وہ شخص جس کے سامنے آپ کا ذکر مُبارک ہواور وہ آپ(ﷺ) پر درود نہ بھیجے ،میں نے کہا:”آمین “۔ پھر میں جب میں نے تیسری سیڑھی پر پاؤں رکھا تو اُنہوں نے کہا :”بُعْدًا لِمَنْ أَدْرَكَ أَبَوَاهُ الْكِبَرَ عِنْدَهُ أَوْ أَحَدُهُمَا فَلَمْ يُدْخِلَاهُ الْجَنَّةَ“ ہلاک و برباد ہوجائے وہ شخص جس کے سامنے اس کے والدین یا اُن میں سے کوئی ایک بڑھاپےکی حالت میں پہنچےاور وہ اُن کی خدمت کرکے جنت میں داخل نہ ہومیں نے کہا :” آمین “۔(مستدرکِ حاکم:7256) سارے فرشتوں کے سردار حضرت جبریلکی بددُعاء اور سید الانبیاء حضرت محمّد ﷺکا اُس پر آمین کہنا ، اس کے بعد اس کی قبولیت میں کیا شک رہ جاتا ہے۔۔۔!!اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اِس بددُعاء کا مِصداق بننے سے محفوظ فرمائے۔آمین