انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(1)جو شخص صبح صادق سے پہلے مر جائے اس پر واجب نہ ہو گا۔ (2)جو شخص اس دن صبح صادق کے بعد مرے تو اس پر یہ صدقہ واجب ہے۔(3)جو شخص صبح صادق سے پہلے پیدا ہوا ہو یا کافر تھا او رمسلمان ہو گیا اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے۔(4)جو شخص صبح صادق کے بعد پیدا ہوا ہو یا مسلمان ہوا ہو تو اس پر یا اُس کی طرف سے صدقہ فطر واجب نہیں ، اس لیے کہ وجوب کے وقت وہ اس کا اہل نہیں تھا۔( ہندیہ:1/192) صدقہ فطر کب اداء کرسکتے ہیں: عید کے دن سے پہلے بھی صدقہ فطر ادا کرنا جائز ہے،چنانچہ حضرت سیدنا عبد اللہ بن عمرکے بارے میں آتا ہے”يُؤَدِّيهَا قَبْلَ ذَلِكَ بِالْيَوْمِ وَالْيَوْمَيْنِ“ وہ عید سے ایک دو دن پہلے صدقہ فطر نکال دیا کرتے تھے۔(ابوداؤد:1610) البتہ عید سے کتنا پہلے اداء کرسکتے ہیں ، اس کی تفصیل یہ ہے کہ رمضان المبارک کے داخل ہونے کے بعد کسی بھی وقت صدقہ فطر اداء کرسکتے ہیں ، نماز ِ عیدسے پہلے بھی اور بعد میں بھی اداء کیا جاسکتا ہے،البتہ پہلے اداء کردینابہتر ہے ،تاہم پہلے اداء نہ کرنےسے ساقط نہ ہوگا۔ (ہدایہ : باب صدقۃ الفطر )(الدر المختار : 2/ 367)(ابو داؤد:1609) صدقہ فطر کی ادائیگی کا مستحب وقت: مستحب یہ ہے کہ عید الفطر کے روز طلوع فجر کے بعد عید گاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا کر دے ، تاکہ نبی کریمﷺ کے ارشاد کی تعمیل ہو جائے، چنانچہ حضرت عبدالله