انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(2)اِعتکاف کے دوران جماع یا اس کے دَواعی (بوس و کنار)کا اِرتکاب کرنا جائز نہیں، البتہ جماع کرنے سے بہر صورت اِعتکاف ٹوٹ جاتا ہےاگرچہ اِنزال نہ بھی ہوا ہو، جبکہ دَواعیِ جماع سے اِعتکاف اُس وقت ٹوٹتا ہےجبکہ اِنزال ہوجائے ،بغیر اِنزال کے نہیں ،لیکن پھر بھی ایسا کرنا جائز نہیں ،گناہ ہے۔(ہندیہ:1/213) واضح رہے کہ اِعتکاف کے دوران بیوی سے پیار و محبت کی بات چیت کرنے بھی گریز کرنا چاہیئے،اِس لئے کہ یہ بھی مکروہ ہے۔(فتاویٰ رحیمیہ:7/285) (3)مسجد میں شور و شغب اور دنیا کی باتیں کرنے میں مشغول ہونا۔(رد المحتار:2/450) (4) خاموشی کو عبادت سمجھتے ہوئے بالکل خاموش رہنادرست نہیں ، ہاں! اگر عبادت سمجھے بغیر گناہوں سے بچنے کیلئے خاموش رہے تو جائز ہے۔(الدر المختار:2/449) (5)مسجد میں سامان لاکر خرید و فروخت کرنا مکروہ ہے۔(الدر المختار:2/449) (6)اُجرت لیکر بچوں کو پڑھانایا اور کوئی کام کرنا مکروہ ہے۔(البحر الرئق:2/327) البتہ جو شخص اس کے بغیر ایّامِ اِعتکاف کی روزی بھی نہ کماسکتا ہو ،اس کیلئے بیع پر قیاس کرتے ہوئے گنجائش معلوم ہوتی ہے۔(احکامِ اِعتکاف:51) (7) دورانِ اِعتکاف اَخبار بینی کرنا درست نہیں ،اِس لئے کہ اِس میں سرا سر وقت کا ضیاع اور فضولیات میں پڑنا ہےنیز اخبار میں تصویریں بھی ہوتی ہیں جن کا مسجد میں لانا درست نہیں۔(فتاویٰ حقانیہ:4/208)(خیر الفتاویٰ:4/134)(احسن الفتاویٰ 8/233) (8)غسلِ تبرید یعنی ٹھنڈک کاغسل کرنے کیلئے مسجد سے نکلنا درست نہیں ، اِس سے اِعتکاف فاسد ہوجاتا ہے ۔البتہ اگر غسل خانہ بیت الخلاء کے ساتھ ہی ہو اور نہانے میں