انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(3)صبح صادق سے پہلے پہلے روزہ کی نیت کرلینا ۔(4)روزہ کی نیت زبان سے کرنا ۔ (5)روزہ اِفطار کرنے میں جلدی کرنا ،جبکہ سورج غروب ہوجانے کا یقین ہوجائے اور کوئی شبہ باقی نہ رہے۔(6)چھوارے یا کھجور سے اِفطار کرنا ۔(7)چھواروں یا کھجوروں کا طاق عدد(یعنی ایک ،تین یا پانچ عدد ) میں ہونا ۔(8)اگر چھوارے یا کھجور نہ ہو تو کسی بھی میٹھی چیز سے اِفطار کرنا ۔(9)اگر کوئی میٹھی چیز بھی دستیاب نہ ہو تو پانی سے اِفطار کرنا۔(10)اِفطار کے وقت یہ دعاء پڑھنا:”اَللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ“ یعنی اے اللہ !تیرے لئے ہی میں نے روزہ رکھا اور تیرے ہی دیے ہوئے رزق سے میں نے اِفطار کیا۔اِسی طرح یہ دُعاء پھی پڑھنا مستحب ہے:”اَللَّهُمَّ إنِّي أَسْأَلُكَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ اَن تَغْفِرَلِي“ ،یعنی اے اللہ!میں تیری اُس رحمت کے صدقہ مانگتا ہوں جو ہر چیز پر وسعت رکھتی ہے ،یہ کہ تو میری مغفرت کردے۔یا یہ دُعاء پڑھنا:”يَاوَاسِعَ الْفَضْلِ اِغْفِرْلِیْ“ اے وسیع فضل کرنے والے اللہ! میری مغفرت فرمادے۔(11)اِفطار کے بعد یہ دُعاء پڑھنا :”ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ“ ۔پیاس ختم ہوگئی ،رگیں تَر ہوگئیں اور اِن شاء اللہ روزے کا اجر ثابت ہوگیا ۔(12)کسی کو اِفطار کرانا، اور اس کیلئے پیٹ بھر کر کھلانا بھی ضروری نہیں،صرف ایک کھجور دیدینا،پانی یا شربت کا ایک گھونٹ پلادینا بھی کافی ہے ،حدیث کے مطابق یہ گناہوں کی بخشش اور جہنم کی آگ