انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک اور روایت میں ہے،آپﷺکا اِرشاد ہے:”مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ وَمَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى النَّهَارَ كُلَّهُ“ جس نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ اداء کی اُس نے گویا پوری رات (عبادت کیلئے)قیام کیااورجس نے صبح( فجر) کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی اُس نےگویا پورے دن قیام کیا۔(طبرانی کبیر:148) ایک روایت میں ہے،آپﷺکااِرشاد ہے:”مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ، فَقَدْ أَخَذَ مِنْ حَظِّهِ مِنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ“ جس نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ اداء کی اُس نے یقیناً اُسی کے بقدر لیلۃ القدر میں سے حصہ پایا۔(طبرانی کبیر:7745) مذکورہ روایات کی رو سے معلوم ہوا کہ شبِ قدر کے حصول کیلئے اگرکوئی تھوڑی سی بھی محنت و مشقت کرنے کی اور جاگنے کی سکت نہ رکھتا ہو توکم از کم عشاءاور فجر کی نماز باجماعت ہی اہتمام کرلے تو اِن شاء اللہ شبِ قدر سے محروم نہ رہے گا۔