انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں:”كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ العَشْرُ شَدَّ مِئْزَرَهُ، وَأَحْيَا لَيْلَهُ، وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ“ جب رمضان کا آخری عشرہ ہوتاتو نبی کریمﷺاپنا اِزار کَس لیتے رات کو جاگتے اور اپنے اہل کو کو بھی جگاتے تھے۔(بخاری:2024) مسلم شریف کی روایت میں ہے:”كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ أَحْيَا اللَّيْلَ وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ وَجَدَّ وَشَدَّ الْمِئْزَرَ“ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسول اللہ ﷺرات کو جاگتے،اپنے گھروالوں کو جگاتے،عبادت کیلئے خوب جد و جہد کرتے اور اِزار کَس لیا کرتے تھے۔(مسلم:1174) ایک اور روایت میں ہے،حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں:”كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْتَهِدُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مَا لَا يَجْتَهِدُ فِي غَيْرِهِ“ نبی کریمﷺرمضان کے آخری عشرہ میں (عبادت کیلئے)جتنی محنت فرماتے، باقی دنوں میں اتنی نہیں فرماتے تھے۔(مسلم:1175) حضرت علی کرّم اللہ وجہہ فرماتے ہیں:”كَانَ يُوقِظُ أَهْلَهُ فِي العَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ“ نبی کریمﷺرمضان کے آخری عشرہ میں اپنے گھر والوں کو جگایا کرتے تھے۔(ترمذی:795) حضرت زینب بنت امّ سلمہفرماتی ہیں:”لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَقِيَ مِنْ رَمَضَانَ عَشْرَةُ أَيَّامٍ يَدَعُ أَحَدًا مِنْ أَهْلِهِ يُطِيقُ الْقِيَامَ إِلَّا أَقَامَهُ“ جب رمضان المُبارک کے دس دن