انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ترجمہ:تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جس نے میری مدد کی تو میں نے روزہ رکھا اور مجھے رزق دیا تو میں نے روزہ کھولا ۔(شعب الایمان :3619) ایک روایت میں ہے:جب تم میں سے کوئی روزہ سے ہو اور اُس کے قریب کھانا (اِفطاری کیلئے )پیش کیا جائے تو اس کو یہ دُعاء پڑھنی چاہیئے:«بِسْمِ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ اَللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ تَقَبَّلْ مِنِّيْ إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ» ترجمہ :اللہ تعالیٰ کے نام سے شروع کرتا ہوں اور تمام تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں ، اے اللہ! میں نے آپ ہی کیلئے روزہ رکھا اور آپ ہی کے رزق پر روزہ کھولااور آپ ہی پر مجھے توکّل و بھروسہ ہے، آپ کی ذات ہر عیب سے پاک ہےاور تمام تعریفیں آپ ہی کیلئے ہیں ، آپ میری جانب سے اِس روزہ کو قبول کرلیجئے ، بیشک آپ سننے اور جاننے والے ہیں ۔(کنز العمال : 23873) ایک اور روایت میں ہے ،نبی کریمﷺجب اِفطار کرتے تو یہ کہاکرتے تھے:«اَللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ» ترجمہ:اے اللہ ! آپ ہی کیلئے میں نے روزہ رکھا اور آپ کے دیے ہوئے رزق ہی سے روزہ کھولا ۔(ابوداؤد:2358) حضرت مَروان بن سالم مقفّع فرماتے ہیں :میں نے حضرت عبد اللہ بن عُمرکو دیکھا کہ اُنہوں نے اپنی ڈاڑھی کو مٹھی میں لیا اور مٹھی سے زائد بالوں کو کاٹ دیا ۔ اور فرمایا کہ میں نے نبی کریمﷺکو دیکھا ہے کہ جب آپ اِفطار کرتے تو یہ دعاء پڑھتے تھے:«ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللهُ»