انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
میری اُمت اُس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک وہ اِفطار کو(وقت داخل ہوتے ہی)جلدی اور سحری کو تاخیر سے کریں گے۔(مسند احمد :21312) ایک حدیثِ قدسی میں ہے ، اللہ تبارک و تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں:”أَحَبُّ عِبَادِي إِلَيَّ أَعْجَلُهُمْ فِطْرًا“ میرے بندوں میں سب سے زیادہ محبوب میرے نزدیک وہ ہیں جو لوگوں میں سب سے زیادہ جلدی اِفطار کرنے والے ہیں۔(صحیح ابن خزیمہ : 2062) اِسی وجہ سے غروبِ آفتاب کے بعد نماز ِ مغرب سے پہلے کچھ نہ کچھ کھا پی لینا چاہیئے تاکہ روزہ کھولنے میں تاخیر نہ ہو ، نبی کریمﷺ کے بارے میں حضرت انس فرماتے ہیں:”كَانَ لَا يُصَلِّي الْمَغْرِبَ حَتَّى يُفْطِرَ وَلَوْ كَانَ شَرْبَةً مِنْ مَاءٍ“ نبی کریمﷺمغرب کی نماز نہیں پڑھتے تھے یہاں تک کہ آپ ﷺ روزہ کھول لیتے ، اگرچہ پانی کا ایک گھونٹ ہی کیوں نہ ہو۔(صحیح ابن خزیمہ : 2063) 2…… اِفطاری میں بہتر ہے کہ کھجور سے روزہ کھولا جائے ، نبی کریمﷺنے اِ سے برکت کا باعث قرار دیا ہے ، اور اگر کھجور نہ ہو تو پانی سے روزہ کھولنا چاہیئے ، چنانچہ حدیثِ پاک میں آتا ہے آپﷺ نے اِرشاد فرمایا:”إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنَّهُ بَرَكَةٌ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ تَمْرًا فَالمَاءُ فَإِنَّهُ طَهُورٌ“ جب تم میں سے کوئی روزہ کھولے تو اُسے کھجور سے کھولنا چاہیئے اِس لئے کہ یہ برکت کا باعث ہےاور اگر کھجور نہ ملے تو پانی سے کھولنا چاہیئے کیونکہ یہ پاک کرنے والا ہے۔(ترمذی: 658)