انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
گھروں میں کام کاج کرنے والے نوکر،خادم ،چوکیدار ڈرائیور،مالی اور مزدور وغیرہ کے ساتھ رمضان المُبارک میں آسانی اور سہولت کا معاملہ کرنا چاہیئے ،اُن کے کاموں اور ذمّہ داریوں میں کمی کرنی چاہیئے اور یہ سوچنا چاہیئے کہ وہ بھی ایک اِنسان ہی ہیں اُن کو بھی روزے کی حالت میں کسی قدر آرام اور سکون کی ضرورت ہے۔ اِسی طرح بیوی بچوں پر بھی بےجا غصہ کرنا،چیخنا چلّانا اور معمولی معمولی بات پر بےقابو اور آپے سے باہر ہوجانا یہ اللہ کے نیک اور محبوب بندوں کا ہرگز طریقہ نہیں ،اپنے اندر نرمی اور تحمل کی صفت پیدا کرنی چاہیئے ،بالخصوص روزہ کی حالت میں تو اِن اخلاقی بُرائیوں کے قریب بھی نہیں پھٹکنا چاہیئے کیونکہ یہ چیزیں روزہ میں بطورِ خاص منع کی گئی ہیں،جیساکہ مذکورہ بالا احادیث میں اِس کی صراحت موجود ہے۔ حدیث میں آتا ہے،حضرت جابر بن عبد اللہفرماتے ہیں:جب تم روزہ رکھو تو اپنے خادم کو تکلیف و اَذیت مت پہنچاؤ ۔(شعب الایمان:3374) ایک اور روایت میں ہے،نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَنْ خَفَّفَ عَنْ مَمْلُوكِهِ فِيهِ غَفَرَ اللهُ لَهُ وَأَعْتَقَهُ مِنَ النَّارِ“ جس نے اِس مہینے اپنے غلاموں کے بوجھ کو ہلکا کیا اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت فرمادیں گے اور اُس جہنّم سے آزاد کردیں گے۔(شعب الایمان:3336) حضرت جابر بن عبد اللہفرماتے ہیں:”وَلْيَكُنْ عَلَيْكَ وَقَارٌ وَسَكِينَةٌ يَوْمَ صِيَامِكَ“ روزہ رکھنے کے دن تمہارے اوپر وَقار اور سکون کی کیفیت ہونی چاہیئے ۔(شعب الایمان:3374)