انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
قیامت کے دن اِسی عُضو کی وجہ سے لوگ جہنم کی آگ میں ڈالے جائیں گے۔اِس بارے میں چند روایات ملاحظہ فرمائیں: حدیث میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”أَكْثَرُ خَطَايَا ابنِ آدَمَ فِي لِسَانِهِ“ ابن آدم کی اکثر خطائیں اُس کی زبان میں ہوتی ہیں۔(طبرانی کبیر:10446) حضرت معاذ بن جبلنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”هَلْ يَكُبُّ النَّاسَ عَلَى مَنَاخِرِهِمْ فِي جَهَنَّمَ إِلَّا حَصَائِدُ أَلْسِنَتِهِمْ، وَهَلْ تَتَكَلَّمُ إِلَّا بِمَا عَلَيْكَ أَوْ لَكَ “ لوگوں کو اُن کے منہ کےبل جہنم میں صرف اُن کی زبانوں کی کھیتیاں ہی تو گرائیں گی،اور تم جو بھی بات کرتے ہو وہ یا تو تمہارے اوپر وبال ہےیاتمہارے لئے فائدہ مند ہے۔(شعب الایمان:4607) حضرت ابوہریرہ روایت ہے کہ رسول اللہﷺسے پوچھا گیا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ زیادہ جنت میں داخل ہوں گے؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا: ”تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الخُلُقِ“ اللہ کے خوف اور حسن اخلاق سے۔ پھر پوچھا گیا کہ زیادہ تر لوگ جہنم میں کن اعمال کی وجہ سے جائیں گے؟ آپﷺنے اِرشادفرمایا:”الفَمُ وَالفَرْجُ“ منہ (یعنی زبان) اور شرمگاہ کی وجہ سے۔(ترمذی:204) حضرت معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھا،آپﷺنے مجھ سے اِرشاد فرمایا:”أَلَا أُخْبِرُكَ بِمَلَاكِ ذَلِكَ كُلِّهِ“ اے مُعاذ!کیا میں تمہیں د ین کے تمام اَعمال کی جڑ کے بارے میں نہ بتاؤں؟ میں نے عرض کیا :کیوں نہیں یا رسول اللہ ! ضرور بتائیے،آپ ﷺ نے اپنی زبان مبارک پکڑی اور