اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
غرض کنبہ بھر کی فہرست شمار کرنا آسان اور وعلیکم السلام کہنا مشکل جو سب کو جامع ہے۔ " وہاں پہنچ کر ایسی جگہ بیٹھیں گی کہ سب کی نظر ان پر پڑے ہاتھ کان ضرور دکھلائیں گی۔ ہاتھ کسی چیز میں گھرا ہوا ہو تب بھی کسی بہانہ سے نکالیں گی اور کان گو ڈھکے ہوئے ہوں مگر گرمی کے بہانہ سے یا کسی ضرورت کے بہانہ سے کھول کر ضرور دکھلائیں گی کہ ہمارے پاس اتنا زیور ہے۔ اگر کسی کی نظر نہ بھی پڑے تو کھجلی اٹھا کر کان تو دکھا ہی دیں گی جس سے اندازہ کیا جائے کہ جب اتنا زیور ان کے کانوں میں ہے تو گھر میں نہ معلوم کتنا ہو گا۔ # اب مجلس جمی تو شغل اعظم یہ ہوا کہ گپیں شروع ہوئیں۔ بیٹھتے ہی سوائے غیبت کے کوئی دوسرامشغلہ نہیں جو سخت ممنوع اور قطعی حرام ہے ان عورتوں کو شیخی کے دو موقعے ملتے ہیں۔ ایک خوشی کا ایک غمی کا انہی دو موقعوں میں اجتماع ہوتا ہے۔ $ باتوں کے درمیان ہر بی بی اس کی کوشش میں ہے کہ میری پوشاک اور زیور پر سب کی نظر پڑ جانا چاہئے‘ ہاتھ سے پائوں سے زبان سے غرض تمام بدن سے اس کا اظہار ہوتا ہے جو صریح ریا ہے اور جس کا حرام ہونا سب کو معلوم ہے۔ % اور جس طرح ہر بی بی دوسروں کو اپنا (زیور) دکھاتی ہے اسی طرح دوسروں کی مجموعی حالت دیکھنے کی بھی کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ اگر کسی کو اپنے سے کم پایا تو اس کو حقیر و ذلیل سمجھا اور اپنے کو بڑا۔ یہ صریح تکبر اور گناہ ہے اور اگر دوسری کو اپنے سے بڑھاہوا پایا تو حسد اور ناشکری اور حرص اختیار کی یہ تینوں گناہ ہیں۔ & کھانے کے وقت جس قدر طوفان مچتا ہے کہ (اللہ کی پناہ) ایک ایک عورت چار چار طفیلیوں کو ساتھ لاتی ہیں اور ان کو خوب بھر بھر دیتی ہیں اور گھر والے کے مال یا آبرو (عزت) جانے کی کچھ پرواہ نہیں کرتیں۔ ' اکثر اس طوفان اور بیہودہ مشغولی میں نمازیں اڑ جاتی ہیں ورنہ وقت تو ضرور تنگ ہو جاتا ہے۔ ( تقریب والے گھر کے مرد بے احتیاطی اور جلدی میں بالکل دروازہ میں گھر کے روبرو کھڑے ہو جاتے ہیں (بلکہ گھر کے ندر گھس جاتے ہیں) اور بہتوں پر نگاہ پڑتی ہے ان کو دیکھ کر کسی نے منہ پھیر لیا‘ کوئی آڑ میں آ گئی‘ کسی نے سر نیچا کر لیا بس پردہ ہو گیا۔ ) فراغت کے بعد جب گھر جانے کو ہوتی ہیں تو یاجوج وماجوج کی طرح وہ تموج ہوتا ہے کہ ایک پر دوسری اور دوسری پر تیسری غرض دروازہ پر سب لپٹ جاتی ہیں کہ پہلے میں سوار ہوں۔ * پھر کسی کی کوئی چیز گم ہو گئی تو بلا دلیل کسی کو تہمت لگانا اس پر تشدد کرنا اکثر شادیوں میں پیش آیا ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۶۰) لباس‘ زیور‘ میک اپ (زینت) کا مفسدہ غضب یہ کہ ایک شادی کے لئے ایک جوڑا بنا وہ دوسری شادی کے لئے کافی نہیں۔ اس لئے پھر دوسرا جوڑا چاہئے۔ یہ تو پوشاک کی تیاری تھی اب زیور کی فکر ہوئی۔ اگر