ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
آپ کے فیضان باطن سے حضور ایک عالم کو ہدایت ہو گئی یوں اٹھا دیتے ہیں کہہ کر بزم سے منقبض اب تو طبیعت ہو گئی لوگ کیوں کہتے ہیں کہ مجھ کو سخت گیر عقل کیا دنیا سے رخصت ہو گئی واصل اب ممکن نہیں اس کا زوال دل میں پیوستہ محبت ہو گئی دیگر اے دل ہوس وصال کی وہم و خیال ہے تو اس کو چاہتا ہے جو امر محال ہے کچھ ایسا اضطراب ہے کچھ ایسا حال ہے کہتے ہیں سب مریض کا بچنا محال ہے الفت کے بعد ترک محبت محال ہے میں چھوڑ دوں تمہیں یہ تمہارا خیال ہے دیکھے ہے اپنی آنکھ سے جرم و خطائے خلق کس انتہا کا حلم ترا ذوالجلال ہے محو رضائے یار ہوں واصل میں اس قدر میری نظر میں ہیچ فراق و وصال ہے دیگر مصیبت میں کوئی ہوگا کسی پر مبتلا ہو کر ملی راحت مجھے تو جان جاں تم پر فدا ہو کر خوشادہ آنکھ جو روئے کسی کے درد الفت سے