ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کیا ؟ آپ نے فرمایا کہ جس روز جہاز جدہ جانے لگے اس روز دن بھر کے لیے اپنے اوپر آپ مجھے پورا قابو دے دیجئے اس نے کہا کہ پھر کیا ہو گا حضرت نے فرمایا کہ اس روز تمہارا ہاتھ پکڑ کر جہاز میں سوار کر دوں گا وہ تم کو جدہ پہنچا دے گا یہ خوب ہے کہ میں تو دعا کروں اور تم یہاں بیٹھ کر تجارت کرو ( اس میں حضرت نے صاف ظاہر فرما دیا کہ محض تمنا سے کام نہیں چلتا تمنا کے ساتھ ارادہ کو بھی کام میں لانے چاہیے جس قدر اپنے آپ سے ہو سکتا ہے اسے عمل میں لائے باقی متمم حقیقی حقی تبارک و تعالی ہیں ) ( جامع ) مولانا رومی کا کلام بحیثیت شاعری بھی مستند ہے فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب قدس سرہ العزیز فرماتے تھے کہ میں نے مثنوی کے بارہ میں مؤمن خاں شاعر سے پوچھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ مولانا رومی کا کلام شاعری کی حیثیت سے حجت نہیں مومن خاں نے کہا کہ کسی جاہل کا قول ہو گا ان کا کلام شاعری کی حیثیت سے بھی مستند ہے ۔ حضرت مولانا اسماعیل شہید کا طریقہ تبلیغ شاہی محلات میں فرمایا کہ حضرت مولانا اسماعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ کے زمانہ میں بادشاہ کی ایک عزیزہ تھی جس کا نام بی چھکو تھا بڑی تیز مزاج تھی ان سے کسی نے یہ کہا کہ مولانا اسماعیل شہید بی بی کی صحنک کو منع کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلاؤ ، مولانا اسماعیل شہید کو وعظ کے حیلہ سے بلایا گیا ۔ مولانا کو اس واقعہ کی بالکل خبر نہ تھی اور بالکل خالی الذہن تھے آنے کے بعد معلوم ہوا کہ بی چھکو سے کسی نے اس سے طرح لگایا ہے مولانا نے بی چھکو کو اس طرح سے سلام کیا کہ اماں سلام انہوں نے کہا کہ اسماعیل میں نے سنا ہے کہ تم بی بی کی صحنک کو منع کرتے ہو فرمایا اسماعیل کی کیا مجال ہے جو بی بی کی صحنک کو منع کرے بی بی کے ابا جان خود منع کرتے ہیں کہا یہ کیسے آپ نے کل بدعۃ ضلالۃ و کل ضلالۃ فی النار حدیث پڑھ کر اس پر ایک مبسوط بحث کی جس سے وہ تائب ہو گئی اور کہا کہ ہمیں کیا معلوم تھا کہ بی بی کے ابا منع کرتے ہیں ہم تو ان کی رضامندی ہی کے لیے کرتے تھے جب وہ ناراض ہوتے ہیں تو ہم کیوں کریں ۔