ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
حضرت حاجی محمد عابد صاحب دیوبندی کے تعویذ کی برکت فرمایا کہ میں نے دیوبند کے ایک انگریزی داں سے سنا ہے کہ ایک شخص کا مقدمہ ڈپٹی ظہیر عالم کے یہاں تھا ۔ سہارنپور میں ڈپٹی تھے ۔ وہ شخص حضرت حاجی محمد عابد کے پاس آیا کہ حاجی جی مجھے ایک تعویذ دیدو ۔ میرا مقدمہ ڈپٹی ظہیر عالم کے یہاں ہے حاجی صاحب نے اس کو تعویذ دیا کہ اس کو پگڑی میں رکھ لینا ۔ جب یہ عدالت میں اجلاس پر پہنچا ڈپٹی صاحب نے کچھ سوال کیا تو اس نے کہا کہ ٹھہر جا ۔ میں دیوبند والے حاجی کا تعویذ لایا ہوں ۔ وہ لے آؤں ، پھر پوچھنا ۔ ڈپٹی صاحب اس پر ہنسے کیونکہ وہ عملیات کے معتقد ہی نہ تھے ۔ جب وہ تعویذ لے آیا ۔ تو ڈپٹی صاحب سے کہا کہ اب پوچھ کیا پوچھتا ہے اور دیکھ حاجی صاحب کا تعویذ یہ رکھا ہے ( پگڑی دکھلا دی ) ڈپٹی صاحب نے وہ مقدمہ قصدا بگاڑا ۔ لیکن جب فیصلہ لکھ کر پڑھنے بیٹھے ہیں تو وہ موافق تھا ۔ پھر ڈپٹی صاحب حضرت حاجی صاحب کی خدمت میں معذرت کو حاضر ہوئے ہمارے حضرت نے فرمایا کہ عمل کا یہ اثر ہوتا ہے ۔ بعض اوقات جب معمول پر اس کا اثر ہوتا ہے تو دماغ صحیح نہیں رہتا ۔ پھر جب دماغ صحیح نہیں رہتا تو کام بھی ایسے ہی ہوتے ہیں ۔ حضرت حاجی محمد عابد صاحب کے تابع جن تھا فرمایا کہ میرے ایک عزیز دیوبند کے رہنے والے کہتے تھے کہ میری پھوپھی جب شروع شروع میں دلہن ہونے کے زمانہ میں میکہ آئیں تو انہوں نے اپنا دوپٹہ الگنی پر ڈال دیا اسے کوئی عورت لے گئی ۔ عورتیں بوجہ عقیدت کے اس زمانے میں ایسی بے فکر تھیں بولیں کہ کچھ ڈر نہیں ہے ۔ حاجی محمد عابد صاحب سے کہلا بھیجو یہیں آ جائے گا چنانچہ حاجی صاحب کے پاس کہلا بھیجا انہوں نے ایک تعویذ دے کر فرمایا کہ وہ الگنی ہی پر آ جاوے گا چنانچہ دوپٹہ وہیں آ گیا ۔ ہمارے حضرت نے فرمایا کہ ایسا سنا ہے کوئی جن وغیرہ تابع تھا ۔ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب بچوں سے ہنسی مذاق بھی کرتے تھے فرمایا کہ ایک مرتبہ بنو پہلوان نے جو دیوبند کا رہنے والا تھا باہر کے کسی پہلوان