ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
وہاں رہے ہو ان لوگوں کو تم سے محبت ہو گئ ہے تم وہاں کبھی کبھی ہو آیا کرو ( مگر شیخ زادگی کی رگ سے میں نے اس میں دل سے یہ شرط بھی لگائی کہ بلا بلائے نہ جاؤں گا ) مگر وہ بیچارے خود ہی بلایا کرتے اور میں بھی محبت سے جایا کرتا بھائی اکبر علی مرحوم جب ملازم ہوئے ہیں تو شروع میں تنخواہ بیس روپے کی ہوئی پھر چاہے کہیں تک پہنچ جائیں مگر شروع میں تو عربی والوں سے کم ہی رہے اور ایک فرق یہ ہوا کہ ان کو تو پچاس دفعہ یہ افسوس ہوا کہ ہائے مجھے والد صاحب نے عربی نہ پڑھائی اور مجھے الحمد للہ کبھی یہ افسوس نہ ہوا کہ ہائے مجھے والد صاحب نے انگریزی نہ پڑھائی ۔ اگر گنجائش ہو تو اپنے رہنے کیلئے مکا ن بنا لینا چاہئے فرمایا کہ گھر میں سے ہمیشہ مجھ سے کہا کرتیں کہ ایک مکان رہنے کے لئے جدا بنا لو لیکن میں ان کو ٹال دیتا کہ چند روزہ زندگی کے لئے کیا مکان بناتی ہو ۔ جب میں حج کو گیا اور بعد میں گھر میں سے بھی پہنچ گیئں تو انہوں نے حضرت حاجی صاحب سے شکایت کی کہ میں گھر بنانے کو کہتی ہوں اور یہ گھر نہیں بناتے ۔ حضرت نے مجھ سے فرمایا کہ میاں تمہارے گھر میں سے گھر بنانے کو کہتی ہے کہا حرج ہے یہ تو اچھی بات ہے اپنے خاص گھر میں آرام ملتا ہے میں نے جی میں کہا کہ ترکیب تو مکان بنوانے کی اچھی نکالی ہے میں نے عرض کر دیا بہت اچھا اب بن جائے گا جب بعد واپسی مکان بن گیا تو قصدا میں نے حضرت کو لکھا حضرت نے فرمایا گھر مبارک ہو ہمارے حضرت نے فرمایا کہ گھر بنانے کے بعد معلوم ہوا کہ بغیر اس کے راحت نہیں ہوتی باقی اگر کسی کو تنگی ہو اور نہ بنا سکے تو اور بات ہے ۔ گھریلو امور میں بھی اصول دین ملحوظ رکھنا چاہئیں فرمایا کہ فلاں دوست کے یہاں سب ایک ہی جگہ رہتے تھے بڑا فضیحتا رہتا تھا مجھے چونکہ ان سے خاص تعلق ہے میں نے مشورۃ ان سے کہا کہ تم الگ ہو جاؤ شامل میں فضیحتا ہے ۔ مگر میرا نام نہ لینا ۔ بس انہوں نے سب سے علیحدگی اختیار کر لی گھر میں بڑا شورغل ہوا جس سے یہ گھبرا اٹھے اور میرا نام لے دیا ۔ لوگوں نے کہا کہ یہ اچھے پیر ہیں جو