ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
حضرت خواجہ قطب الدین کی تمنا فرمایا کہ حضرت قطب الدین رحمۃ اللہ علیہ کی حکایت سنی ہے کہ آپ کی تمنا تھی کہ میرا انتقال سماع سننے کی حالت میں ہو چنانچہ آپ کا اس شعر پر وصال ہوا ۔ کشتگان خنجر تسلیم را ہر زماں ازغیب جانے دیگراست ہمارے حضرت نے فرمایا کہ میری سمجھ میں اس کی وجہ یہ آئی ہے کہ سماع کے وقت جوش محبت کا ہوتا ہے وہ چاہتے تھے کہ ایسے وقت دم نکلے جس وقت محبت کا خوب جوش ہو اور عشاق کے لئے سماع کا مہیج محبت ہونا ظاہر ہے اور محبت کی حالت میں وفات کی فضیلت کی تائید حدیث سے بھی ہوتی ہے ۔ من احب لقاء اللہ احب اللہ لقائہ و من کرہ لقاء اللہ کرہ اللہ لقائہ ۔ زوقی تحقیق تو یہ ہے لیکن جب انتظام شریعت میں خلل آنے لگتا ہے تو یوں کہا کرتا ہوں کہ یہ کوئی کمال کی دلیل نہیں جیسا کہ اجمیر میں ایک بزرگ کی بحالت سماع وفات ہو جانے پر جہلا نے غل مچایا تھا اور اس کو دلیل مقبولیت سماع کی ٹھہرایا تھا میں نے جواب دیا تھا کہ بعض اوقات قلب کی کمزوری سے بھی ایسا ہو جاتا ہے اس لئے یہ کوئی مقبولیت کی دلیل نہیں جیسا کہ سہارنپور میں ایک بڈھا تھا اسے بازاری عورتوں کے یہاں جانے کی علت تھی ایک دفعہ وہ کسی بازاری عورت سے جماع میں مشغول ہوا تو اس کی لذت کی برداشت نہ کر سکا اور عین جماع میں مر گیا ( نعوذ باللہ ) تو کیا موت کا یہ سبب بھی مقبول ہو گیا۔ ایک مجسٹریٹ کا خودکشی کے کیس میں عجیب فیصلہ فرمایا کہ رڑکی میں ایک خان صاحب تھے ایک دن آپس میں میاں بیوی میں کسی بات پر کچھ تکرار ہو گئی جب خان صاحب باہر گئے بیوی بچوں کو ایک مکان میں بند کر کے اور باہر کی کنڈی لگا کر خود کنوئیں میں گر گئی جب وہ باہر سے آئے تو گھر خالی ۔ مگر کچھ بچوں کی آہٹ معلوم ہوئی تو بچوں کو کنڈی کھول کر نکالا اور پوچھا تمہاری ماں کہاں ہے کہا