ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کہ کہیں اخیر میں اس کو مصیبت نہ سمجھنے لگو ۔ حضرت حافظ محمد ضامن صاحب شہید کا ایک صاحب کشف بزرگ سے ان کے فاتحہ پڑھتے وقت مذاق فرمایا کہ ایک صاحب کشف حضرت حافظ محمد ضامن صاحب کے مزار پر فاتحہ پڑھنے لگے بعد فاتحہ کہنے لگے کہ بھائی یہ کون بزرگ ہیں بڑے دل لگی باز ہیں ۔ جب میں فاتحہ پڑھنے لگا تو مجھ سے فرمانے لگے کہ جاؤ فاتحہ کسی مردہ پر پڑھیو یہاں زندوں پر فاتحہ پڑھنے آئے ہو یہ کیا بات ہے جب لوگوں نے بتلایا کہ یہ شہید ہیں ۔ ہمارے اکابر حضرات خلوت عرفیہ پسند نہیں کرتے تھے فرمایا کہ ہمارے حضرات خلوت عرفیہ پسند نہیں کرتے تھے اس سے شہرت ہوتی ہے ۔ مولانا محمود حسن صاحب دیوبندی مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری نے بھی کبھی گوشہ نشینی اختیار نہیں کی البتہ مولانا رائپوری پر بہ نسبت دوسرے حضرات کے قدرے اس کا غلبہ تھا ( اور یہ اثر ان کے پہلے پیر کا تھا ) باقی بقدر ضرورت خلوت ، یہ سب حضرات کا معمول تھا چنانچہ مولانا گنگوہی بھی تھوڑی سی دیر حجرہ بند کر کے اس میں بیٹھتے تھے ۔ ایک دفعہ میں نے مولانا گنگوہی کو لکھا کہ میرا جی یوں چاہتا ہے کہ سب سے علیحدہ ہو کر ایک گوشہ میں بیٹھ جاؤں ۔ مولانا نے تحریر فرمایا کہ ہمارے بزرگوں نے ایسا کیا نہیں اس سے شہرت ہوتی ہے ۔ حضرت حکیم الامت مجدد ملت پر ایک دفعہ زمانہ طالب علمی میں خوف کا بیحد غلبہ طاری ہوا فرمایا کہ ایک مرتبہ مجھ پر طالب علمی کے زمانہ میں خوف کا بے حد غلبہ ہوا ۔ میں حضرت مولانا محمد یعقوب کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ حضرت کوئی ایسی بات بتلا دیجئے جس سے اطمینان ہو جائے فرمایا ہائیں کفر کی درخواست کرتے ہو کیونکہ بالکل مامون ہو جانا کفر ہے ۔ حضرت میاں جی کے مزار پر انوار و برکات کا مشاہدہ فرمایا کہ جھنجانہ میں ایک صاحب کشف آئے اور حضرت میانجیو کے مزار پر