ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
جب وہ ہی نہیں رہیں تو میں کیا رہتی ۔ اب لوگوں میں نہ جسمانی طاقت پہلے جیسے رہی نہ روحانی فرمایا اب تو لوگوں میں پہلے کی سی نہ جسمانی قوت رہی نہ روحانی ایک شخص پرانی عمر کے میرے ساتھ راستہ میں جا رہے تھے ایک گلی میں سامنے سے کچھ مویشی آ گئے اور ایک بیل بالکل سامنے آ گیا ۔ راستہ قدرے تنگ ہو گیا بڑے میاں نے ٹانگ اٹھا کر بس اس کے ایسی لات ماری کہ وہ بیل دیوار سے جا لگا اور راستہ صاف ہو گیا ۔ وجہ اس تفاوت کی یہ ہے کہ پہلے لوگوں میں تکلف نہیں تھا باسی تازی سب کچھ کھاتے تھے اور پچیس تیس برس سے پہلے شادی نہ ہوتی تھی اور اب تو چودہ پندرہ برس کے لڑکے اور گیارہ بارہ برس کی لڑکی کی شادی کر دیتے ہیں ۔ پھر تیس چالیس برس تک مشکل سے پہنچنتے ہیں بھاڑے کے ٹٹو ہو جاتے ہیں اب کے نوجوان اگر ستر برس کو پہنچ جائیں تو شاید اٹھا بھی نہ جائے گا ۔ اگر خوف خدا کی وجہ حقوق کی ادائیگی کی جائے تو اس میں کوتاہی نہیں ہوتی فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے بڑے گھر میں کہا کہ جب میں حقوق میں کوتاہی نہیں کرتا تو پھر تم کس لئے رنجیدہ رہتی ہو تو انہوں نے جواب دیا کہ تم محبت سے تھوڑا ہی کرتے ہو جو کچھ کرتے ہو خدا کی طرف سے کرتے ہو ۔ خدا کے خوف سے کرتے ہو میں نے ان کو جواب دیا کہ اگر محبت سے حقوق کی ادائیگی کرتا تو کسی وقت کمی بھی ممکن تھی کیونکہ محبت کم بھی ہو جاتی ہے اور جب خدا کے خوف سے کرتا ہوں تب تو تمام عمر بھی حقوق میں کوتاہی نہ کروں گا کیونکہ یہ جس کے دل میں گھس جاتا ہے تو پھر نہیں نکلتا ۔ تمہیں تو اس سے خوش ہونا چاہئے بس چپ ہو گئیں انہوں نے تو مجھے چپ کرنے کے لئے کہا تھا مگر میں نے ان کو چپ کر دیا ۔ جو کسی خاص خیال پر جم چکا ہو اس کی اصلاح نہیں ہوتی فرمایا کہ خیالات میں اصلاح متردد کی ہوتی ہے اور جو کسی خاص خیال پر جزم کئے ہو اس کی نہیں ہوتی اس لئے ہم کسی کے پیچھے کیوں پڑیں جب حق واضح ہو گیا کتابیں