ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
ایک شخص کی بے ہودہ فرمائش ایک صاحب کا خط آیا کہ میں فلاں چماری پر عاشق ہو گیا ہوں تسخیر کا تعویذ دے دو ورنہ آریہ ہو جاؤں گا ۔ ایک اور صاحب کا خط آیا کہ مجھے اتنے ہزار روپے اپنے مریدوں سے دلوا دو کیونکہ میں اس قدر ہزار روپے کا مقروض ہو گیا ہوں ۔ ورنہ سودی قرض لوں گا اس کا گناہ آپ پر ہو گا اور خدا کے سامنے یہی کہہ دوں گا اس جواب حضرت والا کے یہاں سے کچھ نہیں گیا اور فرمایا کہ جواب جاہلاں باشد خموشی ( مجمع کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا ) کہ ہمارا جو کام ہے وہ یہ ہے کہ ہم سے اللہ کا راستہ پوچھ لو ۔ اب کوئی سنار کے یہاں جا کر یہ کہے کہ مجھے کھربا بنا دو یا لوہار کے یہاں سونا لے جائے اور کہے کہ مجھے کرن پھول بنا دو تو یہ اس کی حماقت ہے یا نہیں کیا ہم اس کام کے ہیں کہ لوگوں سے بھیک مانگ مانگ کر لوگوں کو دیں ۔ نعوذ باللہ گھی کوئی مرغوب چیز نہیں فرمایا کہ جب میں نواب ڈھاکہ کے یہاں گیا ہوں تو ان کے سالن میں گھی بہت پڑتا تھا اور میں منع کیا کرتا تھا ۔ ایک مرتبہ ان کے چچا سے گفتگو ہوئی میں نے کہا کہ قرآن شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ گھی کوئی مرغوب چیز نہیں ہے کیونکہ جنت میں چار نہریں ہوں گی پانی کی دودھ کی شہد کی شراب طہور کی ۔ اگر گھی کوئی مرغوب چیز ہوتی تو ایک نہر اس کی بھی ہوتی ۔ ایک دعوت کا واقعہ فرمایا کہ ایک دفعہ کانپور میں میں نے قبول دعوت کے ساتھ داعی کو لکھا کہ قورمہ پلاؤ پراٹھا وغیرہ تکلف کے کھانے نہ ہوں وہاں جا کر دیکھا تو وہ ہی سب چیزیں موجود تھیں جن کو میں نے منع کیا تھا میں نے ان سے پوچھا کہ میں نے ماکولات کی فہرست دی تھی یا ممنوعات کی ۔ اپنے یہاں کی عورتیں نہایت اخلاص سے پکاتی ہیں فرمایا کہ کمانا تو بمبئی اور سورت والے جانتے ہیں اور کھانا یہاں والے ۔ ایک