ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
میرا ثانی کوئی دنیا میں نہیں عالم و زاہد ولی پاک دین حضرت مولانا گنگوہی کے انتہائی ذکی الحس ہونے کا واقعہ فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی اس قدر ذکی الحس تھے کہ ایک مرتبہ جب آپ مسجد میں عشاء کی نماز کو تشریف لائے تو فرمایا کہ آج کسی نے مسجد میں دیا سلائی جلائی ہے تحقیق کرنے سے معلوم ہوا کہ ایک صاحب نے مغرب کے بعد جلائی تھی جس کا اثر مولانا کو عشاء کے وقت محسوس ہوا اور آپ کے یہاں عشاء کی نماز قریب ثلث شب کے وقت ہوتی تھی ۔ حضرت حاجی صاحب کے ہاں کسی کی شکایت نہیں سنی جاتی تھی فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب کے یہاں کسی کی شکایت نہیں سنی جاتی تھی اور نہ کسی سے بد گمان ہوتے تھے اگر کوئی کہنے لگا کہ اور حضرت بوجہ حلم منع بھی نہ کرتے مگر جب وہ کہہ لیتا تو فرماتے کہ وہ شخص ایسا نہیں ہے ( یعنی تم جھوٹے ہو جامع ) حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نے نواب رامپور سے ملاقات سے انکار کر دیا فرمایا کہ ایک مرتبہ مولانا محمد قاسم ریاست رام پور تشریف لے گئے نواب کلب علی خان مرحوم نے مولانا کو اپنے پاس بلانا چاہا تو مولانا نے یہ حیلہ کیا کہ ہم دیہاتی لوگ ہیں آداب شاہی سے واقف نہیں اس پر نواب صاحب کا جواب آیا کہ آپ کو آداب سب معاف ہیں آپ ضرور کرم فرمائیے ہم لوگوں کو سخت اشتیاق ہے اس پر مولانا نے جواب دیا کہ تعجب کی بات ہے کہ اشتیاق تو آپ کو ہو اور ملنے میں آؤں غرضیکہ تشریف نہیں لے گئے ۔ حضرت مولانا گنگوہی نے ایک دفعہ اپنے شاگرد طلباء کی جوتیاں اٹھائیں فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی ایک مرتبہ حدیث پڑھا رہے تھے کہ بارش آ گئی سب طلباء کتابیں لے لے کر اندر کو بھاگے مگر مولانا سب طلباء کی جوتیاں جمع کر رہے تھے کہ اٹھا کر لے چلیں لوگوں نے یہ حالت دیکھی تو کٹ گئے ۔ حضرت مولانا گنگوہی سے کسی نے عمل تسخیر کے بارہ میں دریافت کیا فرمایا کہ مولانا گنگوہی سے مولانا عبدالرحیم صاحب نے یا ان کی موجودگی میں