ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
جاتا کہ یہاں میری یہ تدبیر نہ چلے گی تو وقت کو ضائع نہ کرتا دوسرے کام میں لگ جاتا وہ بڑا یورپین ہے ۔ وقت کو خراب نہیں کرتا ۔ غرض وہ وسوسہ سے مومن کو ضرر نہیں پہنچا سکتا ۔ اسی طرح ایک دوسرا قصہ ہے مشابہ وسوسہ کے بعضے لوگ کہتے ہیں کہ شیطان مرنے کے وقت پیشاب پلاتا ہے میں کہتا ہوں کہ اگر مومن جانتا ہے تو پئے گا کیوں اور اگر نہیں جانتا تو ضرر کیا ہے بلکہ مرتے وقت ایمان بہت زیادہ قوی ہو جاتا ہے وسوسہ سے زائل نہیں ہوتا اس لئے ایسے امور سے ہر گز پریشان نہ ہوتا چاہئے کیونکہ دو حال سے خالی نہیں اگر انسان کے ہوش و حواس درست ہیں تو مومن کفرکو کیوں پسند کرے گا اور درست نہیں تو مرفوع القلم ہے معاف ہے نہ معلوم لوگ اس کم بخت شیطان سے کیوں اس قدر ڈرتے ہیں ۔ یہ توکوئی ڈرنے کی چیز نہیں ہہے ایک شاعر نے اس حدیث کا شعر بنایا ہے ۔ فان فقیھا واحدا متورعا اشد علی الشیطن من الف عابد حضرت ابی بن کعب کی حالت عشقی کا واقعہ فرمایا کہ عاشق جب اپنے محبوب کی طرف سے کوئی عنایت دیکھتا ہے تو پھر اس کے ہیجان کی کوئی انتہا ہی نہیں رہتی ۔ دیکھئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابی ابن کعب سے فرمایا تھا کہ مجھ کو اللہ تعالی نے سورۃ لم یکن تم کو سنانے کا حکم دیا ہے حالانکہ حکم صاف تھا مگر فرط جوش میں مکرر دریافت کرتے ہیں کہ یا رسول اللہ، اللہ سمانی تو آپ نے فرمایا اللہ سماک بس بے تاب ہو کر رونا شروع کر دیا ( ان نکات کو وہی کچھ سمجھتا ہے جس کے دل کو لگی ہو ۔ نوک غمزہ کی ہو جس دلمیں چھبی اس سے پوچھے چاشنی اس درد کی حضرت حاجی صاحب فرماتے ہیں ۔ وہ جانے اس تڑپنے کے مزہ کو گزر جس دل میں حضرت عشق کا ہو