ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کے چلے جانے کے بعد حضرت یہاں رہنے لگے حضرت میانجیو نور محمد صاحب قدس سرہ العزیز بھی یہاں تشریف لایا کرتے تھے یہاں ایک خاندان تھا ان کی زمین ضبط ہو گئی تھی وہ لوگ کوشش کر رہے تھے حضرت میانجیو رحمہ اللہ کے پاس بھی وہ لوگ دعا کے واسطے حاضر ہوئے تو حضرت میانجیو رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ میرے حاجی کو بیٹھنے کی تکلیف ہے یہاں ان کے لیے ایک سہ دری بنا دو میں دعا کروں گا انہوں سہ دری بنانے کا وعدہ کر لیا وہ مقدمہ الہ آباد جا کر موافق ہو گیا جس کی اطلاع ایک خاص خط سے ہوئی انہوں نے حضرت میانجیو رحمہ اللہ سے آ کر تذکرہ کیا تو حضرت نے فرمایا کہ وعدہ بھی یاد ہے انہوں نے کہا کہ حضرت پوری سہ دری بنانے کی تو قوت نہیں آدھی بنا دیں گے حضرت نے فرمایا بہت اچھا آدھی ہی سہی پھر الہ آباد سے باضابطہ حکم آیا تا حیات تو معاف تمہارے بعد پھر ضبط پھر انہوں نے حضرت سے آ کر عرض کیا ۔ حضرت نے فرمایا تمہیں ۔ آدھا کیا ہے میں کیا کروں حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ کی ایک عجیب برکت ہے جہاں جہاں حضرت کی نسبت سے تعمیریں بنی ہیں سب محفوظ ہیں حتی کے ہمارے بھائی نے جب اپنا مکان بنایا جس میں حضرت کا سکونتی قطعہ بھی آ گیا انہوں نے ایک انجینئر سے نقشہ بنوایا تھا اس نے نہایت آزادی سے نقشہ بنایا مگر حضرت کے اس سکونتی حصہ کی عمارت کے ٹوٹنے کی نوبت نہیں آئی سچ ہے اگر گیتی سرا سر باد گیرد چراغ مقبلاں ہرگز نہ میرد اکابر دیوبند کی شان تربیت کا نرالا انداز فرمایا کہ ہمارے حضرت میں شان تربیت اعلی درجہ کی تھی ایک وقت حاجی محمد عابد اور اہل مدرسہ میں اختلاف ہو گیا میرا دیوبند جانا بند ہوا تو مجھے شرم آئی کہ میں دیوبند آؤں اور حضرت حاجی صاحب سے نہ ملوں اگر حاجی صاحب راستہ میں مل گئے تو بھی دعا سلام تو ضرور ہو گا اس وقت خواہ مخواہ ندامت ہو گی یہ سوچ سمجھ کر میں حاجی صاحب کی ملاقات کو گیا اور بھی جتنے بزرگ خلاف تھے سب سے ملا اس پر میرے اوپر مدرسہ کے