ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
خدمت کرتی ہیں ہر وقت کام کرتی پھرتی ہیں ۔ اگر یہ اپنی شان جاننے کے بعد خدمت کرتی تو بڑی دور پہنچتی ان کی خدمت پر میں کہا کرتا ہوں کہ ان کو اپنا محتاج الیہ ہونا معلوم نہیں ۔ ورنہ مردوں کو حقیقت نظر آ جاتی ہے ۔ حدیث میں جو آیا ہے حبب الی ثلث النساء و الطیب او کما قال ان کے حرکات و سکنات و ملکات قابل توجہ ہیں ۔ حضور سے زیادہ صحیح ادراک کس کا ہو گا سو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے عورتوں کو پسند کیا ہے جس کی وجہ شہوت نہیں اگر شہوت ہوتی تو جوانی میں ہو سکتی ہے سو اس وقت حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم کا کافی وقت ایک بوڑھی بی بی حضرت خدیجہ کے ساتھ گذرا البتہ ہمارا ادراک بڑھاپے میں شہوت سے خالی نہیں چنانچہ جوانی میں تو اس کا پتہ نہیں چلا مگر اب بڑھاپے میں سمجھ میں آتا ہے اس لئے میں کہا کرتا ہوں کہ بوڑھے بنسبت جوانوں کے زیادہ احتیاط کے قابل ہیں کیونکہ ان کو محاسن دقیقہ کا صحیح ادراک ہوتا ہے اور ادراکات جاذب تعلق ہوتے ہیں اس لئے ان کے تعلقات قوی ہوتے ہیں بخلاف جوانوں کے کہ ان کو آب ریزی کے بعد ایسا تعلق نہیں رہتا اس لئے بوڑھے بنسبت جوانوں کے زیادہ خطرناک ہوئے ان سے پردہ بہت ضروری ہے سہارنپور میں میں نے اس مضمون کو بہت تفصیل کے ساتھ بیان کیا تھا ۔ ایک بڑے میاں بہت رو رہے تھے ۔ دین کے پردے میں دنیا حاصل کرنا مضر ہے فرمایا کہ دنیا کے لباس میں دنیا حاصل کرنا اتنا مضر نہیں جتنا کہ دین کے پردہ میں دنیا حاصل کرنا مضر ہے ۔ اتباع حق کا اثر فرمایا کہ ایک مولوی لاہوری کے مسلک تفسیر کے رد میں میں نے ایک مضمون لکھا تھا اس کو ایک مدرسہ والے مولوی خود چھاپنے کے لئے مجھ سے لے گئے تھے وہاں جا کر انہوں نے ان مفسر کے ایک خط سے متاثر ہو کر لکھا کہ اس کو چھاپا نہ جائے بلکہ ان کو بلا کر سمجھا دیا جائے میں نے کہا کہ بھائی میرا مضمون مجھے دیدو میں خود چھپوا لوں گا ۔ کیوں کہ اہل مدارس کی نظر مصالح پر ہوتی ہے اور میں اس کو سالن کے مزہ دار کرنے کے لئے