ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
مرا یک کھیل خلقت نے بنایا تماشہ کو بھی تو میرے نہ آیا ( از اتحریرات بعض ثقات ) حضرت مولانا نانوتوی کا ایک طالب بیعت کی درخواست کا جواب نہ دینے پر حضرت گنگوہی کا مزاج مولوی محمد نظر خان نے ایک پرچہ مولانا نانوتوی کو بغرض بیعت لکھ کر دیا مولانا نے اس کو پڑھ کر جیب میں رکھ لیا اتفاق سے مولانا گنگوہی نانوتہ تشریف لائے ۔ مولوی محمد نظر خان خبر پا کر نانوتہ آئے اور وہ ہی مضمون لکھ کر مولانا گنگوہی کو پیش کیا اور اس میں یہ بھی لکھا کہ اس مضمون کو میں نے مولانا نانوتوی کو بھی لکھا مگر کچھ جواب نہ دیا جس وقت یہ تحریر دی ہے تو مولانا اس وقت ظہر کا وضو کر رہے تھے پاس ہی مولانا نانوتوی بھی وضو بنانے آ بیٹھے ۔ اتفاق سے مولوی محمد نظر خان سامنے ہی کھڑے تھے مولانا گنگوہی نے مولانا نانوتوی کی طرف تبسم فرما کر مولوی نظر محمد خان سے فرمایا کہ " ایسے گونگے پیر کو خط کیوں دیا تھا جنہوں نے جواب بھی نہ دیا " مولانا نانوتوی بھی ہنسے اور فرمایا کہ لو اب بولتے پیر کے پاس آ گیا اب جواب مل جائے گا ۔ ( از تحریرات بعض ثقات ) علماء دین کی توہین اور طعن و تشنیع کرنے سے قبر میں قبلہ سے منہ پھر جاتا ہے مولانا گنگوہی فرماتے تھے کہ جو لوگ علماء دین کی توہین اور ان پر طعن و تشنیع کرتے ہیں ان کا قبر میں قبلہ سے منہ پھر جاتا ہے اور یوں بھی فرمایا کہ جس کا جی چاہے دیکھ لے ۔ ( از تحریرات بعض ثقات ) حضرت مولانا گنگوہی نے حضرت مولانا محمد یعقوب کے پاؤں کی گرد اپنے رومال سے جھاڑی ایک مرتبہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب گنگوہ تشریف لائے مغرب کی جماعت کھڑی ہو گئی تھی اور غالبا مولانا گنگوہی امامت کے لئے مصلے پر پہنچ گئے تھے مولانا محمد یعقوب کو دیکھ کر مولانا پیچھے تشریف لے آئے اور ان کو امام بنایا مولانا محمد یعقوب صاحب چونکہ سفر سے آ رہے تھے پاؤں پر کچھ گرد تھی مولانا گنگوہی نے رومال لے کر آپ