ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
وقت سے مؤخر ہو جائے ۔ ہٹنے پر یاد آیا کہ ایک عقلمندوں کی بستی میں ایک سوداگر ایک شخص کی دیوار کے سایہ تلے دیوار سے کمر لگا کر بیٹھ جایا کرتا تھا اور مالک بھی دیکھا کرتا تھا ایک روز اس نے اپنی چٹائی بالکل دیوار کی جڑ سے ملا کر بچھائی ۔ دوپہر تک وہ کھسک کر تھوڑی نیچے آ گئی تو آپ نے اس سوداگر سے کہا کہ دیکھو بھائی یہ اچھا نہیں جو تم نے ایک بالشت ہماری دیوار ہٹا دی ۔ آج کل کے نئے مجتہدین کی بھی ایسی ہی مثال ہے کہ قیلولہ اور غذا میں فرق نہ آئے چاہے جمعہ اپنے وقت سے ہٹ جائے ۔ ایک ایسے ہی جمعہ پڑھنے والے شخص نے مجھ سے پوچھا کہ اب کیا کروں میں نے کہا جو نمازیں پڑھی ہیں وہ دہراؤ اور یہ سب کلام غیر مجتہد مدعی اجتہاد کے ساتھ ہے اور جو واقع میں مجتہد ہو اس کو حق ہے کہ نص کو اپنے ذوق سے کسی خاص محل پر محمول کر لینے کا ان کے ساتھ یہ کلام نہیں ۔ ننانوے قتل کرنیوالے کی توبہ کے بارے میں چند سوالات ایک عالم نے سوال کیا کہ یہ جو حدیث میں آیا ہے کہ ایک شخص نے ننانویں خون کر کے توبہ کی اور ایک عالم کے پاس گیا کہ میں نے ننانویں خون کئے ہیں میری توبہ مقبول ہے یا نہیں اس نے کہا نہیں تو اس نے اس کو بھی قتل کر دیا کہ اب پورے سو سہی ۔ پھر ایک شخص نے دوسری بستی کے ایک عالم کے پاس جانے کا پتہ بتلایا وہ اس بستی کی طرف چلا اور راستہ میں مر گیا تو دریافت طلب یہ امر ہے کہ جب وہ توبہ کر چکا تھا تو پوچھتا کیا پھرتا تھا ۔ ارشاد فرمایا کہ توبہ تو کر چکا تھا مگر مقبول ہونا معلوم نہ تھا ۔ اس لئے پوچھتا پھرتا تھا ۔ سوال جب توبہ کر چکا تھا تو ملائکہ رحمت و عذاب میں اس کے متعلق منازعت کیوں ہوئی ۔ ارشاد غلبہ اثر معصیت یا توبہ میں اختلاف تھا اس لئے ملائکہ نے اجتہاد کیا جو فیصلہ کے وقت ایک غلط بھی ثابت ہوا اور اجتہاد غلط بھی ہوتا ہے اور اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ملائکہ بھی اجتہاد کرتے ہیں ۔ سوال کیا ملائکہ کا اجتہاد بھی غلط ہوتا ہے ؟ ارشاد کیوں نہیں ہو سکتا اور اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ملائکہ کو بعض اوقات قواعد کلیہ بتا دیئے جاتے ہیں کہ جو ایسا ایسا کرے وہ ایسا ہے جب ہی تو ان ، اجتہاد کی نوبت آئی ۔ سوال باوجود حقوق العباد مغفرت کیسے ہوئی ؟ ارشاد اللہ کو یہ بھی تو اختیار ہے کہ خصم کو راضی کرا دیں