ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
بیماری کی کیفیت کے اشارہ کی تشریح کا قصہ فرمایا کہ ایک شخص نے جو اسی بستی کے رہنے والے تھے خاص پرنالے کے نیچے کھڑکی کھولی پانی ڈال کر دیکھا تو اس سے کھڑکی میں پانی آیا پھر اس پر نالے کو موڑا اور امتحان کیا تو پھر پانی آیا کہنے لگے کہ یہ پانی زیادہ ہے بارش کا پانی تھوڑا تھوڑا آئے گا وہ سب نکل جائے گا ۔ بیوقوفوں کی بستی کا ایک قصہ / ایک بیوقوف کی حکایت فرمایا کہ ایک شخص جو اسی بستی کے رہنے والے اور ذی علم تھے ایک جگہ ملازم تھے بال بچے بھی ہمراہ تھے ان کی ایک بہت چھوٹی لڑکی کو ایک غریب ملازم لڑکا رکھتا تھا وہ اس کو لے کر کہیں چلا گیا اور دیر تک نہ لوٹا اتفاق سے اس لڑکے کا باپ آ گیا تو اس سے فرماتے ہیں کہ جناب تمہارا لڑکا بدمعاش ہے میری لڑکی کو لے کر بھاگ گیا ناواقف حاضرین کو تعجب ہوا اتفاق سے وہ آ گیا تو معلوم ہوا دونوں بچے ہیں ۔ ایک احمق کی حکایت فرمایا کہ ایک شخص اسی بستی کے رہنے والے جو صاحب علم تھے ان کو تھانہ بھون کے مدرسہ کے ایک مدرس اپنا نائب بنا کر کسی ضرورت سے مظفر نگر چلے گئے اور ان کے چلنے کے وقت ایک طالب علم مدرسہ کا بیمار تھا اس کے سر میں درد تھا مظفر نگر جانے کے بعد ان نائب کے پاس ایک خط لکھا کہ اس طالب علم کا درد کیسا ہے آپ نے اس کو بلا کر پوچھا اس نے ہاتھ کی انگلیاں ملا کر کئی بار کھول دیں اور بند کر دیں کہ میرا سر اس طرح کرتا ہے آپ نے خط کے جواب میں اس کیفیت کو اس طرح تعبیر کیا کہ اس کے درد سر کی یہ حالت ہے کہ رؤس اصابع خمسہ کو ملائیے پھر ان کو حالت انبساط کی طرف لے جائیے پھر حالت انقباض کی طرف لائیے اور اسی طرح کئی دفعہ کیجئے یہ کیفیت ہے اور یہ مضمون لکھ کر اس کے کافی ہونے کی تسلی نہ ہوئی ماموں صاحب کو دکھلایا کہ یہ ٹھیک بھی ہو گیا یا نہیں ۔ ماموں صاحب نے فرمایا کہ مولوی صاحب کیا واہیات تکلف کیا ہے سیدھی بات لکھ دیتے کہ اس کا سر پلر پلر رہا ہے ۔