ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
زسنت نہ بینی در ایشاں اثر بجز خواب پیشیں و نان سحر ایک دراز قامت شخص کا واقعہ فرمایا کہ شاہجہاں پور میں ایک شخص اتنے دراز قامت تھے کہ قوالی میں بیٹھے تھے شیخ مجلس سمجھے کہ کھڑا ہے اس لئے کہا کہ میاں بیٹھتے کیوں نہیں کھڑے کیوں ہو اس نے جواب دیا بیٹھا تو ہوں کہنے والے بڑے شرمندہ ہوئے ۔ ایک درویش سے حضرت کا دلچسپ مکالمہ فرمایا کانپور میں ایک پنجابی درویش مسافر تھے جو صاحب سماع بھی تھے مگر میرا بڑا ادب کرتے تھے اگر کبھی سماع کے وقت میں پہنچ گیا تو انہوں نے گانے کا سامان فورا اٹھوا دیا وہ جب کبھی مجھے ملتے تو فرماتے کہ خواجہ رات کا سونا چھوڑ دے جو کچھ کسی کو ملا ہے رات کے جاگنے ہی سے ملا ہے میں نے ہنس کر کہا کہ سونا تو نہیں چھوڑا جاتا راانگ ہو تو چھوڑ دوں ۔ سعادت علی خان کی حاضر جوابی کا واقعہ فرمایا سعادت علی خان بڑا فارسی دان اور حاضر جواب تھا اس کی حکایت ہے کہ اس نے ایک سنی کو قاضی بنا دیا تھا اس پر شیعوں نے شکایت کی کہ آپ نے ایک عمری کے عدالت سپرد کر دی سعادت علی خان نے کہا کہ چوں عدل بعمر تعلق دارد لاجرم بعمریاں سپردہ شد ۔ سعادت علی خان کی حاضر جوابی کا دوسرا واقعہ فرمایا کہ سعادت علی خان نے ایک کہا رکو نوکر رکھا اس کی وجہ سے اور بھی بہت کہا ملازم ہو گئے کسی امر پر اس کو برخاست کر دیا تو اور سب کو بھی نکال دیا ۔ انہوں نے شکایت کی عرضی دی کہ ہمارا قصور تو اس نے جواب دیا چواز قومے یکے بیدانشی کرد نہ کہ را منزلت ماند نہ مہ را ( مہ را کہار کو کہتے ہیں )