ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کا معالجہ تھا ایسے ہی غیر دوام کو دوام بتانا خاص اس شخص کا معالجہ ہے ۔ بزرگوں کی محبت سے علوم درسیہ میں بھی اضافہ ہوتا ہے فرمایا کہ جب مولوی محمد شفیع صاحب دیوبندی یہاں آنے لگے تو ایک صاحب نے ان سے کہا کہ درسیات چھوڑ کر کہاں وقت ضائع کرنے جاتے ہو میں نے سن کر ان سے پوچھا کہ بھائی سچ کہنا کہ یہاں آ کر تمہارے علوم درسیہ میں بھی کچھ اضافہ ہوا یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہت کچھ ہوا میں نے کہا کہ بس اس معترض کا یہی جواب ہے ۔ عارف کا ہذیان بھی عرفان ہوتا ہے فرمایا کہ ہمارے حضرت حاجی صاحب فرمایا کرتے تھے کہ عارف کو اگر ہذیان بھی ہوتا ہے تو وہ بھی عرفان ہی ہوتا ہے مولوی محمد اسحاق صاحب ایک میرے دوست ہیں ان کو ایک مرتبہ بہت زور کا بخار چڑھا اس میں ایک مسئلہ بیان کیا کہ حدیث میں آتا ہے المومن لا ینجس اس کا قصہ یوں ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ابو ہریرہ جنابت کی حالت میں آپ سے ہٹنے لگے تو آپ نے فرمایا المومن لا ینجس اور قواعد فقہیہ سے ہے المیت ینجس ( چنانچہ قبل غسل میت کے پاس تلاوت قرآن شریف کو فقہاء نے ناجائز کہا ہے اور بعد غسل جائز ہے کیونکہ میت ایسا نجس نہیں کہ بعد غسل بھی ناجائز ہی رہے ) تو ثابت ہوا المومن لا یموت بس مقولہ مشہورہ روز روشن کی طرح ثابت ہو گیا الا ان اولیاء اللہ لا یموتوں اور گو اس میں کچھ عملی خدشہ ہی ہے مگر ایسی حالت میں ایسا استدلال عجیب ہے ۔ مروجہ رسموں سے منع کرنے پر وہابیت کا الزام فرمایا کہ ایک صاحب اپنا مشاہدہ بیان کرتے تھے کہ مخہ میں ایک بڑی مسجد میں دیکھا کہ دو محدث حدیث پڑھا رہے تھے ۔ جب نماز کا وقت آیا تو ہر ایک نے اپنے مجمع کے ساتھ الگ الگ نماز پڑھی راوی نے ایک محدث سے پوچھا کہ آپ نے ایک ہی جگہ نماز کیوں نہیں پڑھی تو بس خفا ہو گئے اور کہنے لگے انت وھابی ۔ ایک بڑے عالم جو مکہ کے رہنے والے اور حرم کے مدرس تھے ان کا قصہ ہمارے مولانا گنگوہی فرماتے تھے کہ وہ سونے