ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
تجارت میں فروغ بھی صدق سے ہی ہوتا ہے فرمایا کہ حدیثوں میں آیا ہے کہ صادق تاجر قیامت کے دن شہیدوں کے ساتھ اٹھیں گے ( اور یہ بھی آیا ہے کہ دغا باز فریبی تاجر کا حشر فجار کے ساتھ ہو گا ( جامع ) اور یہ واقعہ ہے کہ تجارت میں دنیوی فروغ بھی صدق ہی سے ہوتا ہے گو شروع شروع میں کچھ تکلیف اٹھانا پڑے مگر بعد میں بہت برکت ہوتی ہے ۔ چنانچہ کانپور میں ایک بانس والے تھے ان کے پاس جو شخص بانس لینے آتا تو وہ یہ کہہ دیتا کہ یہ بانس اتنے دن رہے گا یہ سن کر سب چھوڑ کر چلے جاتے دوسری جگہ جب پہنچتے تو وہ دکاندار بڑی تعریف کرتے لوگ ان کی ہی دکانوں سے خریدتے لوگوں نے ان سے کہا بھی کہ بھائی یہ کام ایسے نہیں چلتا اس نے جواب دیا کہ فروخت ہوں یا نہ ہوں میں تو سچ ہی بولوں گا ۔ تھوڑے دنوں کے بعد جب دوسروں کے بانس جلدی جلدی خراب ہونے لگے ۔ اب رجوعات ان کی طرف ہوئی کیونکہ یہ جو کہہ دیتے بانس ویسا ہی نکلتا ۔ سب کی دکانداری پھیکی پڑ گئی ۔ بس شروع میں تھوڑی سی دقت پڑتی ہے ۔ جب لوگوں کو اطمینان کامل ہو جاتا ہے تو پھر یہ دقت بھی رفع ہو جاتی ہے ۔ حق تعالی مارد اور متمرد کے سوا کسی کو دوزخ میں نہ ڈالیں گے فرمایا کہ حق تعالی عبدیت کو چاہتے ہیں ۔ حدیث میں آیا ہے کہ ایک عورت اپنے بچے کا ہاتھ پکڑے ہوئے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ میں اس بچہ کو آگ میں ڈالنا گوارا نہیں کرتی کیا حق تبارک و تعالی اپنے بندوں کو عذاب کریں گے ۔ آپ یہ سن کر رو پڑے اور فرمایا کہ حق تعالی سوائے مارد متمرد کے کسی کو دوزخ میں نہ ڈالیں گے اور متمرد کے یہ معنی ہیں کہ جو تکلف اور ارادہ ہی سے تمرد کو اختیار کرے یعنی اپنے کو عبدیت سے خارج کرے گویا اپنے آپ کو تکلف اور ارادہ سے دوزخ بھیجنا چاہئے وہی جائے گا ورنہ جس کے اندر عبودیت ہو گی اللہ تعالی اس کے ساتھ رحمت کا ہی معاملہ فرمائیں گے حتی کہ جو شخص حقوق العباد کی فکر