ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
اخیر عمر میں سفر سے معذوری کا سبب جمعہ کے بعد مجلس میں تقریر فرما رہے تھے کہ تھوڑی دیر کے بعد فرمایا اس وقت آنت اتر آئی ۔ اگر کوئی مضمون زور ڈال کر بیان ہوتا ہے آنت اتر آتی ہے ( اس کے بعد اندر حجرہ میں آنت چڑھانے کے واسطے تشریف لے گئے فراغت کے بعد تشریف لا کر فرمایا ( جامع ) اب لوگ بلاتے ہیں کیسے جاؤں ۔ جمعہ کے دن چونکہ مجمع ہوتا ہے دل چاہتا ہے کہ کچھ زور سے بولوں تا کہ سب سنیں مگر کیا کروں عصر تک تین تین چار چار مرتبہ آنت اتر جاتی ہے ایک شخص نے کہا کہ الہ آباد موٹر میں لے چلیں گے میں نے کہا کہ حرکت سے تھوڑا ہی اترتی ہے بہلی میں چلنے سے بھی نہیں اترتی بلکہ چھینکنے سے کھانسی سے اور بلند آواز سے بولنے سے اترتی ہے ۔ ایک شخص کی بے تہذیبی کا واقعہ فرمایا کہ آج کل لوگوں میں اس قدر بے تمیزی ہے کہ دیوبند کے بڑے جلسہ میں یہ واقعہ پیش آیا کہ میں مصلے پر نماز پڑھانے کے لئے جا رہا تھا مصلے کے قریب پنچ گیا تھا ایک صاحب جماعت کی تیسری صف میں سے نکل کر مجھے کھینچ کر اپنے پاس لائے ۔ اور مصافحہ کیا اور کہا جاؤ ۔ غصہ تو آیا کہ ایک دھول لگاؤں ۔ چاہے بدنامی ہو مگر ضبط کیا ۔ مہمان اور دستر خوان کے چند آداب فرمایا کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر سائل آ کر سوال کرے تو مہمان کو دستر خوان سے دینا جائز نہیں ایسے ہی اگر کوئی کسی برتن میں کھانا بھیجے تو اس میں کھانا جائز نہیں ہے بلکہ اپنے برتن میں کر کے کھائے لیکن اگر مزہ یا وضع بدل جانے کا اندیشہ ہو جیسے فرینی وغیرہ تو اسی برتن میں کھانا جائز ہے ۔ ایسے ہی اگر چند مجلسیں کھانے کی ہوں تو اپنی مجلس میں اگر کھانے کی کمی پڑ جائے تو اپنے سامنے سے دے سکتا ہے اور اگر دوسری مجلس میں ضرورت پڑے تو دینا جائز نہیں ہے ۔ درویش لطیف المزاج تو ہوتے ہیں لیکن بے حس نہیں ہوتے فرمایا کہ آج دوپہر ایک ولایتی صاحب تشریف لائے اس وقت میں لیٹ چکا