ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کی بیوی کے درد زہ شروع ہو گیا اس لئے یہیں خیمہ کھڑا کر لیا ہے اور اس کی بیوی درد کی وجہ سے بے چین ہے اور کوئی عورت ساتھ نہیں ہے جو اس کام کو انجام دے اس وجہ سے اور زیادہ پریشانی ہے آپ انہیں پیروں گھر لوٹ آئے اور بیوی صاحبہ سے کہا کہ تم یہاں آرام سے سوتی ہو اور تمہاری ایک بہن جنگل میں درد کیوجہ سے بے چین ہے جلد چل کر اس کام کو انجام دو بیوی بھی ایسی مطیع اور خدا ترس تھیں کہ فورا ساتھ ہو لیں ( غور کا مقام ہے کہ امیرالمومنین کی بیوی ایک مسافرہ کے بچہ جنانے کے لئے پاپیادہ جنگل میں تشریف لئے جاتی ہیں یہ ہے وہ خلافت جس پر شیعہ سر چیرتے ہیں کہ یہ آرام تھا جامع ) جب خیمہ پر پہنچے تو آپ نے اس شخص سے کہا کہ اب تم باہر آ جاؤ میرے ساتھ یہ بی بی اس کام کے لئے آ گئی ہیں اب کوئی فکر کی بات نہیں ( اور آپ نے راستہ میں یہ بیوی کو سمجھا دیا کہ دیکھو میرا امیرالمومنین ہونا ظاہر نہ کرنا وہ بیچارہ شرمندہ ہو گا ) چنانچہ آپ نے اندر پہنچ کر تدابیر وضع حمل اختیار کیں لڑکا پیدا ہوا تو آپ نے فرط خوشی میں ( کیونکہ طبعا لڑکے کی خوشی زیادہ ہوتی ہے گو لڑکیوں سے بھی نفرت نہ ہو ) فرمایا ابشر بالابن یا امیرالمومنین اور اس کا خیال نہ رہا کہ آپ نے منع فرمایا تھا وہ شخص امیرالمومنین کا نام سن کر گھبرا گیا آپ نے اس کو بہت تسلی تشفی کی اور پھر مکان واپس تشریف لے آئے ۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی رعایا کی خیر گیری کا واقعہ اور حضرت شاہ ولی اللہ کی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں قول فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت عمر گشت فرما رہے تھے اور غلام بھی آپ کے ساتھ تھا کہ دفعا ایک خیمہ میں سے بچوں کے رونے کی آواز آئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان کو فاقہ ہے اور ماں نے چولھے پر خالی ہانڈی چڑہا دی ہے اور وہ انہیں سمجھا رہی ہے کہ گھبراؤ نہیں اب کھانا تیار ہوا جاتا ہے ذرا صبر کرو آپ نے یہ حالت دیکھ کر ان سے فرمایا کہ تم نے امیرالمومنین کو اطلاع کیوں نہیں کی انہوں نے کہا کیا اطلاع کرنا ہمارے ذمے ہے آخر امیرالمومنین کیوں بن بیٹھے ہیں قیامت کے دن دیکھیں گے آپ خاموش ہو کر مکان تشریف لے آئے اور کچھ غلہ کچھ ستو لے کر اپنے سر پر رکھ کر چلے غلام نے عرض کیا کہ میں لے