ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
افروختن وسوختن وجامہ دریداں پروانہ زمن شمع زمن گل زمن آموخت انکی طلب یہ ہی ہے کہ کچھ طلب ہی نہ ہو فراق و وصل چہ باشد رضائے دوست طلب کہ حیف باشد از و غیر او تمنائے کسی نے گویا اس کا ترجمہ کیا ہے نہ فراق اچھا ہے اے دل نہ وصال اچھا ہے یار جس حال میں رکھے وہی حال اچھا ہے ( جامع ) یہ تو نہ دوائر قطع کرتے ہیں نہ کوئی لطیفہ جاری کرتے ہیں ان کے یہاں تو ساری عمر رونا ہی رونا ہے ۔ حافظ زدیدہ دانہ اشکے ہمیں فشاں باشد کہ مرغ وصل کند قصد دام ما ( جامع ) بڑھاپے میں قوت روحانی بڑھ جاتی ہے فرمایا کہ جب حاجی صاحب مثنوی پڑھاتے تو خوب زور شور سے تقریر فرماتے اور جب درس ختم ہو جاتا تو سر پکڑ کر بیٹھ جاتے اور فرماتے کہ ارے بھائی کچھ شربت بنا لو سر دبا دو بس یہ حالت تھی ۔ ہر چند پیر خستئہ و بس ناتواں شدم ہر گہ نظر بسوئے تو کردم جواں شدم خود قوی ترمی شود خمر کہن خاصہ آں خمرے کہ باشد من لدن بڑھاپے میں قوت روحانی بڑھ جاتی ہے جو کیفیت کہ بڑھاپے میں بھی باقی رہتی