ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
آپ نے تواضع سے عذر کیا اس نے اصرار کیا مولانا نے انکار کیا اور جوتہ مضبوط تھام لیا اور یہ سب قصہ گرم فرش پر ہو رہا ہے جب وہ اس طرح کامیاب نہ ہوا اس نے ایک ہاتھ سے مولانا کی کلائی پکڑی اور دوسرے ہاتھ سے زور سے جھٹکا دیا اور آپ کے ہاتھ سے جوتہ چھین لیا اور مسجد کے دروازہ پر لا رکھا گویا بڑی خدمت کی حضرت تو خاموش ہو گئے مگر مجھ کو بڑا غصہ آیا اور اس کو لتاڑا ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی کثرت گریہ اور کیفیات وجد کی اول حکایت فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب کے سبق پڑھانے کے اندر آنسو کثرت سے جاری ہو جاتے تھے ایک دفعہ ہم نے چاہا کہ مولانا سے مثنوی شروع کریں تو مہتمم صاحب نے فرمایا کہ انہیں مدرسہ میں بیٹھنے دو گے یا نہیں اگر مثنوی پڑھانے لگے تو جنگلوں کو نکل جائیں گے آگ بھڑک اٹھے گی ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کے کثرت گریہ اور کیفیات وجد کی دوسری حکایت فرمایا کہ ایک مرتبہ اجمیر میں مولانا محمد یعقوب صاحب صبح کی نماز کو تشریف لا رہے تھے راستہ میں کان میں بہڑ بھونجوں کے دہان کوٹنے کی آواز آئی بس مولانا کو وہیں وجد ہو گیا کسانیکہ یزداں پرستی کنند بر آواز دولاب مستی کنند حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کے کثرت گریہ اور کیفیات وجد تیسری حکایت فرمایا کہ ایک مرتبہ مولانا محمد یعقوب چھتہ کی مسجد میں وضو فرما رہے تھے کہ ایک طرف سے کسی غمزدہ عورت کے رونے کی آواز آئی بس وہیں وضو کرتے کرتے اس غمزدہ کی گریہ سے مولانا کی حالت بدل گئی ۔