ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
محبت ہے پھر فقہاء سے پھر صوفیہ سے ۔ میں نے لکھا کہ مجھے اس ترتیب سے ہے اول صوفیہ سے پھر فقہاء سے پھر محدثین سے کیونکہ صوفیہ اور فقہاء حکمائے امت ہیں اور ان کے امت پر بڑے احسان ہیں ۔ پھر صوفیہ اہل محبت ہیں ۔ بھائی اکبر علی صاحب کا انداز اصلاح فرمایا کہ ایک مرتبہ بریلی میں اپنے وعظ میں ایک مولوی صاحب نے جو اپنے نواح کے رہنے والے تھے بریلوی خان صاحب کی بہت تعریف کی ۔ بھائی اکبر علی نے یہ سن کر ان کی دعوت کی کھانے کے بعد ان کو حفظ الایمان کا نسخہ پورا دکھلا دیا کہ اس میں کچھ اعتراض کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا نہیں بالکل ٹھیک ہے ۔ کہا پھر دیکھئے کہا نہیں ٹھیک ہے پھر کچھ سطریں مقرر کیں کہ یہ دیکھئے کہا بالکل ٹھیک ہے پھر وہ جملہ دکھایا جس پر شور و غل ہے کہا بالکل ٹھیک ہے اس میں شبہ کیا جو بار بار آپ دکھلاتے ہیں کہا کہ آپ کے خان صاحب جن کی آپ نے وعظ میں تعریف کی ہے وہ اس کی وجہ سے کاتب حفظ الایمان کی تکفیر کرتے ہیں فرمایا بہت برا ہے مجھے اس کی خبر نہ تھی میں تو نام بھی نہ لونگا ۔ حضرت شاہ عبدالقدوس رحمۃ اللہ علیہ کی ایک حکایت فرمایا کہ شاہ عبدالقدوس رحمۃ اللہ علیہ کے خرقہ کی میں نے بھی زیارت کی ہے جس وقت صاحب سجادہ اس کو پہن کر ہاتھی پر بیٹھتے ہیں تو ان پر ایک حالت طاری ہوتی ہے ۔ قریب قریب استغراق ہو جاتا ہے ۔ یہ خرقہ کئی سال حضرت کے جسم پر رہا ہے جب کہیں سے پھٹ جاتا تو کسی گھوڑے پر سے کپڑا اٹھا کر اور اسے پاک کر کے پیوند لگا لیا کرتے تھے اسی وجہ سے اس پر سینکڑوں قسم کے پیوند ہیں حضرت کے یہاں تنگی زیادہ تھی اور جب بیوی بھوک سے زیادہ بے تاب ہوتیں تو فرماتے کہ گھبراؤ نہیں ہمارے لئے جنت میں عمدہ عمدہ کھانے تیار ہو رہے ہیں ( بیوی اللہ کے فضل سے ایسی نیک بخت تھیں کہ کل کے ادھار پر راضی ہو جاتی تھیں ( جامع ) موئے مبارک کا احترام فرمایا کہ حجۃ الوداع میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے سر کے موئے مبارک