ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
سے لبریز ہے اور اس میں اور پانی کی گنجائش نہیں اسی صورت سے میری ولایت سے یہ پانی پت لبریز ہے اس میں آپ کے قیام کی حاجت نہیں شیخ شمس الدین نے پانی کے پیالہ پر پھول رکھ کر یہ کہہ دیا کہ کچھ ہرج نہیں میں مثل پھول کے رہوں گا جسیا کہ اس پیالہ میں پھول سما گیا ۔ سبحان اللہ بزرگوں کے کیا لطیف سوال و جواب ہوتے ہیں ۔ ایک بیوقوف طالبعلم کا قصہ فرمایا کہ ایک عقل مند طالب علم نے مولانا محمد یعقوب سے پوچھا کہ حضرت رامجش کے کیا معنی ہیں فرمایا بھائی کوئی ہندو ہو گا ۔ جب کتاب دیکھی تو اس میں لکھا تھا حنظل رامجش آپ نے را کو مجش میں ملا کر رامجش کر دیا ۔ انبہٹہ کے ایک طالب علم کا قصہ فرمایا کہ انبہٹہ کے ایک طالب علم نے مولانا محمد یعقوب صاحب سے چوہوں کی شکایت کی اور آپ نے سنکھیا کی گولی رکھنے کو فرما دیا اور یہ ہدایت کی کہ پانی وغیرہ کا انتظام کر دینا وجہ یہ تھی کہ اسے چوہے گولی کھا کر نہ پینے پائیں انہوں نے گولی رکھ کر جا بجا پانی رکھ دیا پھر آ کر عرض کیا کہ حضرت چوہے تو نہیں مرے فرمایا کہیں پانی تو نہیں رکھا تھا کہا پانی تو جگہ جگہ رکھ دیا تھا آپ نے ہی تو فرمایا تھا کہ پانی کا انتظام کر دینا ۔ وہ اللہ کا بندہ انتظام سے یہ معنی سمجھا ۔ گاڑھے الفاظ بولنے والے ایک طالب علم کا قصہ فرمایا کہ ایک غالی فی الالفاظ طالب علم دیوبند میں پڑھتے تھے سنار کو کچھ زیور بننے کے لئے دیا تھا وہ بار بار ٹالتا تھا آپ نے ایک مرتبہ اس سے ذرا سختی سے کہا کہ تم خواہ مخواہ دق کرتے ہو زیور کیوں نہیں دیتے سنار نے کہا اچھا آج دیدوں گا تو آپ نے فرمایا کہ وقت کی تعیین کرو آج کا اطلاق شام تک آتا ہے اب وہ بے چارہ سنار ان کے منہ کو دیکھنے لگا تعیین اور اطلاق کسے کہتے ہیں ۔ ایک رئیس زادے کی بناؤٹی گفتگو پر دیہاتی کا طنز فرمایا کہ ایک رئیس صاحب کو لغت بولنے کا بہت شوق تھا ایک دفعہ ان کے